امریکی کیتھولک پوپ نے مولانا جلال الدین رومی سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا  

امریکی کیتھولک پوپ نے مولانا جلال الدین رومی سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا  

امریکی کیتھولک پوپ پروفیسر ڈاکٹر کریگ وِکٹر فینٹر نے مولانا جلال الدین رومی کے کلام و افکار سے متاثر ہو کر حلقہ بگوشِ اسلام ہو گئے ہیں۔


 ڈاکٹر فینٹر 1955ء میں امریکا کی شمالی ریاست کیرولینا میں  پیدا ہوئے اور کیتھولک کلیسا سے تعلیم حاصل کرکے پوپ بن گئے۔ وہ تقریباً 10 سال تک پوپ کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیتے رہے اور اس دوران اکیڈمک تعلیم مکمل کر کے پروفیسر کی حیثیت سے یونیورسٹیوں میں دینی تعلیم دیتے رہے۔


 اس سب کے باوجود اپنے اندر کے خلا کے ہاتھوں تلاش و تحقیق میں لگے رہے۔ 2004ء میں انہوں نے ایک پروگرام کیلئے امریکا میں موجود مولانا جلال الدین رومی کے بائیسویں نسل سے پوتے ایرسین چیلیبی بائیرو کیساتھ ملاقات کی۔ یہ ملاقات ان کے لئے اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا سبب بنی۔



 2005ء میں فینٹر، بائیرو کی دعوت پر قونیہ آئے اور شب عروس کی تقریبات میں شرکت کی۔ فینٹر سماع کی تقریب کے معنوی اثرات سے اتنے متاثر ہوئے کہ 2006ء میں انہوں نے اپنے لئے دین اسلام کو منتخب کر لیا اور اب 2 ماہ قبل وہ مستقل طور پر قونیہ منتقل ہو گئے ہیں۔


 قونیہ میں اپنی سکونت کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مولانا جلال الدین رومی کے نقش قدم پر چلنا امریکہ میں ہونے سے بہتر ہے۔



 ترک میڈیا کے مطابق سابق کیتھولک پوپ نے اسلام قبول کرنے کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایک رات ایک نوجوان درویش نے مجھ سے میرے خاندان کے بارے میں سوال پوچھا تو میں نے انھیں کہا کہ میرے والدین وفات پا چکے ہیں۔ درویش نے مجھے دیکھا اور کہا کہ ہم تمھارا خاندان ہیں، یہ بات مجھے کہی گئی اب تک کی خوبصورت ترین بات تھی، اس کے بعد میں نے قونیہ آنا جاری رکھا اور اب میں مستقل یہاں سکونت پذیر ہو گیا ہوں۔