پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

درخواست میں استدعا کی گئی کہ 22دسمبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی داد رسی کرے لیکن حکم کے باوجود شکایات کا ازالہ نہیں کیا۔ عدالت سیکریٹری الیکشن کمیشن کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دے۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں، کارکنوں اور قائدین کی گرفتاری سے روکا جائے۔

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

عام انتخابات 2024 میں لیول پلیئنگ فیلڈ دینے سے متعلق توہین عدالت پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔ بیرسٹر گوہر نے توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرتے ہوئے اس پر فوری سماعت کی استدعا کی ہے جبکہ درخواست میں چاروں چیف سیکریٹریز، آئی جیز، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 22دسمبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی داد رسی کرے لیکن حکم کے باوجود شکایات کا ازالہ نہیں کیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سیکریٹری الیکشن کمیشن کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دے۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں، کارکنوں اور قائدین کی گرفتاری سے روکا جائے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں اپنے امیدواروں کو ریلیوں اور جلسوں کی اجازت دینے کی بھی استدعا کی گئی۔

واضح رہے کہ 22 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان سے بلے کا انتخابی نشان بھی واپس لے لیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا تھا کہ انہیں الیکشن کمیشن سے ابھی تک فیصلے کی مصدقہ کاپی نہیں ملی ہے۔ پارٹی کو خدشہ ہے کہ مصدقہ کاپی نہ ہونے کی صورت میں درخواست مسترد ہوسکتی ہے۔