اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی، 25 جولائی کو یوم سیاہ منانے کی تجویز

اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی، 25 جولائی کو یوم سیاہ منانے کی تجویز
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر ہونے والی اے پی سی میں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی، پشونخوا ملی عوامی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد حکمرانوں کو تمام سیاسی جماعتیں مسترد کر چکی ہیں، ملک کا ہر شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے اور ملکی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے۔ 

کانفرنس (اے پی سی) سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی 2018ء کو ہونے والے عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، اس دن کو ملک بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منانا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام میں پیشرفت نہیں ہوئی۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم یک زبان ہو کر فیصلے کریں۔ انہوں نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجویز دی۔

شہباز شریف نے خطاب میں کہا کہ تاریخ میں موجودہ بجٹ سے زیادہ بدترین بجٹ نہیں دیکھا، دھاندلی کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جب کہ حکومت کے ہاتھ روکنے کے لئے اسمبلی کے اندر اور باہر کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان کی جانب سے اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کی پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے حمایت نہیں کی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں سے استعفے ملکی مسائل کا حل نہیں ہے، پارلیمنٹ سے باہر رہ کر اپنا مؤقف بہتر طریقے سے پیش نہیں کیا جا سکتا اس لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مؤثر اور مشترکہ کردار ادا کرنا چاہیے۔