جنرل باجوہ کی بھارت کو امن کی پیش کش

جنرل باجوہ کی بھارت کو امن کی پیش کش

اگر کوئی بھی صاحبان اقتدار کشمیروں کو اب بے یار و مدد گار چھوڑ کر بھارت سے بات کرنے کی کوشش کرے گا تو وہ کشمیریوں کو ملک کے عوام اور بیرون ملک پاکستانیوں اور کشمیریوں کو کیا پیغام دیں گے؟؟ وہ بدنام ہو جایئں گے۔



اشرف جہانگیر قاضی



 



مجھے نہیں لگتا کہ اس وقت جو پاک بھارت امن کی بات ہورہی ہے وہ بیل کسی منڈھیر چڑھے گی۔ کیوں کہ بھارت نے کبھی کشمیر پر دو طرفہ بات کی ہی نہیں وہ ہمیشہ ہمارے آزاد کشمیر کی بات کرتا ہے کہ اس کا قبضہ چھوڑا جائے، اشرف جہانگیر قاضی



 



بھارت نے 5اگست 2019 کو جو کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کیا اور اسے اپنی ریاست کا حصہ بنا لیا ہے یہ شملہ معاہدے کی نفی ہے بلکہ اس کے بعد یوں سمجھیئے کہ شملہ معاہدہ ختم ہوگیا جس کے تحت لائن آف کنٹرول طے کی گئی، سابق سفیر اشرف جہانگیر قاضی