جرمنی، یہودیوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ

جرمنی میں بڑھتے ہوئے یہودی مخالف واقعات کے باعث جرمن حکومت نے مقامی یہودیوں کو ان کی روایتی مذہبی ٹوپی ’’ کیپا‘‘ پہننے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، حکومتی کمشنر فلیکس کیلین نے کہا ہے، میں تمام یہودیوں کو ایسا کرنے کا مشورہ نہیں دے سکتا کہ وہ جرمنی میں ہمہ وقت کیپا پہن کر ہی گھوما کریں۔

انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ مذکورہ مسئلے کے حل کے حوالے سے میری رائے میں تبدیلی آئی ہے۔

فلیکس کیلین نے کہا، یہودیوں کو زیادہ نقصان سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے باعث ہوا ہے جو ہماری اقدار کے منافی ہے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں برلن کی معروف قانون دان کلوڈیا ونونی نے کہا تھا، جرمن معاشرے میں یہودیوں کے خلاف نفرت کی جڑیں نہایت گہری ہیں۔

انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں یہ تسلیم کیا تھا، یہودی مخالف رویہ ہمیشہ سے موجود رہا ہے لیکن میں سمجھتی ہوں کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران اس نوعیت کے رجحانات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا، جرمن معاشرے میں یہ معاملہ گہری جڑیں پکڑ چکا ہے۔

یہ واضح کر دینا ضروری ہے کہ جرمنی میں گزشتہ برس یہودیوں کے خلاف نفرت انگیز واقعات میں 20 فی صد اضافہ ہوا تھا۔

وزیر انصاف کٹارائینا بارلے ان اعداد و شمار کو ملک کے لیے شرمناک قرار دیتی ہیں۔