سرحدیں، معیشت اور تفریحی مقامات جلدی کھولنے سے کرونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو سکتی ہے'

سرحدیں، معیشت اور تفریحی مقامات جلدی کھولنے سے کرونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو سکتی ہے'

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں متعدد ممالک کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا وائرس کی عالمی وبا کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے اور ایک طرح سے وبا کی دوسری لہر آسکیتی ہے جس کے بعد متاثرین کی تعداد  خطرناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔


عالمی ادارہ صحتت کے ایمرجنسیز کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل رائن نے پیر کے روز ایک بریفنگ میں کہا کہ دنیا ’ کرونا وائرس کیسز کے پہلے عروج کے بیچ میں ہے۔کیونکہ بیماری کے پھیلاؤ میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے تمام ممالک کو یہ سمجھنا ہو گا کہ بیماری کے پھیلاؤ میں اضافہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔


ڈاکٹر رائن نے کہا کہ ہم اس بارے میں اندازہ نہیں لگا سکتے کہ کیونکہ اس وقت بیماری کے پھیلاؤ میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے اس لیے اس میں بدستور کمی ہی آئے گی۔


ان کا مزید کہنا تھا ہمارے پاس کرونا وائرس کیسز میں ہوشربا اضافے کے خلاف تیاری کے لیے متعدد مہینے ہوں گے۔ یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب متعدد ممالک لاک ڈاؤن نرمی لا رہے ہیں اور دکانیں کھولنے کی اور بڑے اجتماعات کی اجازت دے رہے ہیں۔


پاکستان میں بھی عید سے پہلے تمام مارکیٹس کھول دی گئیں تھیں جس کے بعد بازاروں میں بد ترین رش دیکھنے میں نظر آیا تھا جب کہ اب مزارات کو بھی کھول دیا گیا ہے۔