پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو 6 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کیا گیا تو میں دوبارہ اسلام آباد آ جائوں گا۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ملک کو انتشار کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ جو انہوں نے یہ حرکتیں کی ہیں، عوام پولیس سے نفرت کرے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے تو میں نے کہا تھا کہ جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں دیتی تب تک یہاں بیٹھوں گا لیکن گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں جو حالات پیدا کئے گئے، اس سے ڈر پیدا ہو گیا کہ ملک میں انتشار پیدا ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے آئی جی کو سزا ہونی تھی اسے یہاں تعینات کیا گیا۔ یہ کرپٹ ہیں اسی طرح چن چن کر کرپٹ افسران کو لے کر آئے ہیں۔ کس ملک میں ایسا ہوتا ہے کہ پر امن احتجاج والوں پر آنسو گیس پھینکی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی اس قوم کی توہین کیا ہوگی کہ جسے سزا ہونی تھی اسے سب سے بڑے عہدے پر بٹھایا گیا، اس کے بیٹے کو وزیراعلیٰ بنا دیا گیا۔ آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے، موجودہ وزیراعظم کو سزا ہونی تھی۔ قوم مجرموں کو اس ملک میں حکومت کرنے نہیں دے گی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ امریکی سازی کے تحت امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کیا ہے۔ سب متفق ہیں کہ ہم اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔ تمام لوگوں نے ہماری آزادی تحریک میں حصہ لیا۔ میں اب اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ قوم حقیقی آزادی کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آزادی تحریک کو ناکام کرنے کے لئے ہر طرح کے حربے استعمال کئے۔ جس طرح آنسو گیس اور شیلنگ سے مقابلہ کیا سب نے دیکھا۔ یہ لوگ ہمیں ممی ڈیڈی پارٹی کہتے تھے۔ نوجوان، ضعیف اور پڑھے لکھے ہر طرح کے لوگوں کو دیکھا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں خوفزدہ کیا جاتا ہے کہ جب تک امریکہ نہ چاہے کوئی اقتدار میں نہیں آسکتا۔ ہمیں سالوں سے خوفزدہ کیا جاتا ہے۔ میں نے پہلی دفعہ دیکھا کہ قوم خوف سے آزاد ہوگئی۔ حکومت پولیس تشدد، جھوٹے کیسز اور موت سے ڈراتی تھی۔
اس سے قبل گذشتہ رات حسن ابدال میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ جب تک امپورٹڈ حکومت ہمیں نئے انتخابات کی حتمی تاریخ نہیں دے دیتی، ہم اسلام آباد کو اس وقت تک خالی نہیں کریںگے۔
اسلام آباد میں اپنے کارکنوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پہلی حکومتیں پولیس کے تشدد، آنسو گیس، موت سے ڈراتی تھیں۔ پہلی بار دیکھا ہے کہ میری قوم سارے خوف سے آزاد ہو گئی ہے۔ جب تک قوم خوف پر قابو نہیں پاتی اس سے آسان سے غلامی کروائی جا سکتی ہے۔ برسوں سے کبھی خوف دلوایا جاتا ہے کہ امریکہ نے امداد نہ دی ملک کا دیوالیہ نکل جائے گا۔
عمران خان نے کہا تھا کہ ’دنیا کی کون سی جمہوریت ہے جہاں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈالا ہوا ہے۔ دو لوگوں کو شہید کیا گیا۔ جبکہ کراچی میں بھی تین کارکنوں کو شہید کیا گیا۔ ہم کون سا جرم کرہے تھے، 26 سال میں کبھی قانون نہیں توڑا۔
انہوں نے کہا کہ ’اس سے زیادہ ملک کی توہین اور کیا ہو سکتی ہے کہ چوروں کو اوپر بٹھا دیں۔ عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کل حکومت نے جو حربے استعمال کیے، پکڑ دھکڑ کی۔ کیا عدلیہ نے نوٹس لیا۔ سپریم کورٹ کے ججز پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلی سارے پاکستانی متحد دیکھے، ساری قوم متفق ہے کہ وہ اس امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ امریکہ نے سازش کے تحت حکومت مسلط کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری قوم کسی صورت مجرموں کو حکومت نہیں کرنے دے گی۔ آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے۔ جو ملک کا وزیراعظم بنایا ہے، اس کو سزا ہونا تھی، اور ان کے بیٹے کو ایف آئی اے میں 24 ارب کی چوری پکڑی گئی تھی۔