پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ گولیاں میرے سر کے اوپر سے گزریں۔ میرے گارڈ کو 6 گولیاں لگیں۔ سابق سندھ گورنر عمران اسماعیل کے کپڑوں میں سے چار گولیاں نکلیں۔
عمران خان نے راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بارہا کہا گیا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ گھر سے نہ نکلیں۔ اس ٹانگ کے ساتھ سفر کرنا میرے لیے بہت مشکل تھا۔ جب لانگ مارچ پر حملہ ہوا ۔گولیاں چل رہی تھیں ۔ فائرنگ سےمیں نیچے گرا تو گولیاں میرے سر کے اوپر سے گزریں۔اگر میں نہ گرتا تو گولیوں کا دوسرا راؤنڈ مجھے لگ جاتا۔ جب میں گرا اسی وقت مجھے پتہ چل گیا کہ اللہ نے مجھے بچالیا۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ کنٹینر پر 12 لوگوں کو گولیاں لگیں۔ فیصل جاوید کو گولی لگی وہ زخمی ہوئے ان کا خون بہہ رہا تھا۔ عمران اسماعیل کے کپڑوں میں سے چار گولیاں نکلیں۔ میرے گارڈ زاہد کو 6 گولیاں لگیں لیکن وہ بھی معجزانہ طور پر بچ گیا۔ جب تک اللہ کی مرضی نہیں ہوگی کوئی کسی کو نہیں مار سکتا۔ اللہ کی شان ہے کہ کینٹینر پر موجود تمام لوگ بچ گئے۔
عمران خان نے کئی روز نے انتظار کے بعد آج تحریک انصاف کارکنان کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دے رکھی تھی۔ امکان تھا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں دھرنا دے گی تاہم عمران خان نے تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ سناتے ہوئے لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔