صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض خان ارشد شریف کے گھر اپنے مسلح گارڈز کے ساتھ آئے تھے اور وہ 4 گھنٹوں کے اندر کم از کم 30 مرتبہ اپنے کلاشنکوف بردار گارڈز کے ساتھ گھر کے اندر آئے۔ صحافی حیدر شیرازی نے اپنے ایک ٹوئٹر تھریڈ میں لکھا ہے کہ ان کی یہ حرکت ارشد شریف کے گھر افسوس کے لئے آئے ہوئے کافی افراد کو ناگوار گزریں اور کم و بیش سبھی ان کی اس طرح کی حرکات و سکنات سے بیزار نظر آئے۔
حیدر شیرازی نے ارشد شریف کے قریبی ساتھی اور سینیئر صحافی عامر متین کا حوالہ بھی دیا جنہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں عمران ریاض خان کے اس رویے پر ناگواری کا اظہار کیا تھا۔
حیدر شیرازی نے مزید لکھا کہ عمران ریاض اکیلے نہیں تھے بلکہ ان کے ساتھ یوٹیوبرز کی ایک پوری فوج تھی جو ان کے ساتھ لاہور سے آئی تھی اور ارشد شریف کے گھر وہ عمران ریاض کی ویڈیوز بنانے میں مصروف تھے۔ عمران ریاض خان وہاں بھی یوٹیوب پر اپنی ویڈیوز کو اپ لوڈ کرنے اور ریویوز لینے کے چکر میں تھے۔ جب کہ دوسری جانب ارشد شریف کے حقیقی دوست غم سے نڈھال بیٹھے تھے۔
حیدر شیرازی نے انکشاف کیا کہ ارشد شریف کی میت جب ایئرپورٹ پر آئی تو عمران ریاض نے مراد سعید سے کہا کہ اگر رانا ثناء اللہ نے میت وصول کی تو ہم لڑائی کریں گے۔ حیدر شیرازی نے کہا کہ ان کو افسوس ہوا ہے کہ یہ لوگ ارشد شریف کے سفر آخرت کو بھی متنازع بنا رہے ہیں اور ساتھ ساتھ اپنے ریویوز بڑھانے کا مکروہ دھندہ بھی کر رہے ہیں۔ یہ لوگ اب شاید ارشد شریف کی نماز جنازہ پر بھی سیاست کریں گے۔