'نواز شریف کو اپنا بیانیہ ماضی کے بجائے مستقبل پر مرکوز کرنا ہو گا'

شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر لوگ مختلف پارٹیوں سے تھے، انہیں ایک جگہ بٹھانے میں کہیں نہ کہیں بااثر لوگوں کا ہاتھ ہے۔ ریاست کے بزرگ یعنی شیشہ گر شاہد خاقان عباسی کے پیچھے کھڑے ہیں۔ چوہدری نثار کو بھی اسی طرح کا سبز باغ دکھایا گیا تھا۔

'نواز شریف کو اپنا بیانیہ ماضی کے بجائے مستقبل پر مرکوز کرنا ہو گا'

شہباز شریف لندن سے پاکستان آئے اور کچھ ہی گھنٹوں بعد جس طرح انہیں واپس جانا پڑا تو ان گھنٹوں کے دوران انہیں کوئی نہ کوئی پیغام ضرور دیا گیا ہو گا۔ نواز شریف کو اپنے بیانیے کو ماضی کے بجائے مستقبل پر مرکوز کرنا ہو گا۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی عامر غوری کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا کہ ری امیجننگ پاکستان کے تحت مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ساتھ مل کر شاہد خاقان عباسی نے جب آواز اٹھائی تو انہیں شاید احساس نہیں تھا کہ جس ناکامی کی وہ بات کر رہے ہیں وہ ان کی اپنی بھی ناکامی تھی۔ جب آپ نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا تو پھر آپ کو دوبارہ کیوں چانس دیا جائے؟

مبشر بخاری کے مطابق شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر لوگ مختلف پارٹیوں سے تھے، انہیں ایک جگہ بٹھانے میں کہیں نہ کہیں بااثر لوگوں کا ہاتھ ہے۔ ریاست کے بزرگ یعنی شیشہ گر شاہد خاقان عباسی کے پیچھے کھڑے ہیں۔ چوہدری نثار کو بھی اسی طرح کا سبز باغ دکھایا گیا تھا۔ اسٹیبلشمنٹ اگر چاہے تو مستقبل میں قرعہ شاہد خاقان عباسی کے نام کا بھی نکل سکتا ہے۔

رضا رومی کی میزبانی میں ' خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔