کراچی میں روز افطار سے قبل سڑکوں پر ہجوم نکل آتا ہے

کراچی میں روز افطار سے قبل سڑکوں پر ہجوم نکل آتا ہے
کراچی: رمضان ابھی شروع ہوا ہی ہے کہ سندھ کی عوام نے افطار ی کی خریداری کے لئے سماجی فاصلے اور لاک ڈائون، دونوں کو ہی ہوا میں اڑا دیا۔ کراچی صدر، طارق روڈ، لیا مارکیٹ، گلستان جوہر، گلشن اقبال، لالو کھیت، لیاقت آباد گارڈن اور دوسرے علاقوں کے بازاروں میں افطاری کا سامان لینے ایک ہجوم نکل آیا۔

بازار آنے والوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ جو ہجوم اس بار دیکھنے کو مل رہا ہے، وہ اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ یہ صورتحال ہے تو بہت تشویشناک لیکن ایسا اس لئے بھی ہے کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ افطاری کے بعد بازار بند ہو جانا ہے اور کچھ بھی نہیں ملنا۔

کرونا کی وبا، لاک ڈاؤن اور رمضان کے بیچ میں اگر کسی کی چاندی ہو رہی ہے تو وہ ہیں گراں فروش، جواپنی مرضی کے نرخوں پر سامان فروخت کر رہے ہیں جب کہ عوام کے پاس، لاک ڈاؤن کی وجہ سے خریدنے کے علاوہ کوئی اور چارہ بھی نہیں ہے۔

یہ احوال اور مناظر صرف کراچی کے ہی نہیں بلکہ سندھ کے دوسرے شہروں کی صورتحال بھی کچھ زیادہ مختلف نہیں۔ اس صورتحال سے کیسے نمٹنا ہے، اور اس کا متبادل کیا ہونا چاہیے، حکومت سندھ کو اس بارے میں فوری لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔