Get Alerts

'آزادی اظہار سے متعلق آپ لوگوں سے اختلاف تھا، اب احساس ہوا آپ ٹھیک تھے'

'آزادی اظہار سے متعلق آپ لوگوں سے اختلاف تھا، اب احساس ہوا آپ ٹھیک تھے'
آزادی اظہار رائے کے حوالے سے جب آپ لوگ بات کرتے تھے تو میں اس سے اختلاف کرتا تھا مگر اب مجھے لگ رہا ہے کہ آپ لوگ ٹھیک کہتے تھے۔ اس قدر بھی آواز نہیں دبا دینی چاہئیے کہ آپ اختلاف ہی نہ کر سکیں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کی رائے غلط ہو سکتی ہے، ان سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر آرٹیکل 19 کے تحت انہیں اس کے اظہار کا حق حاصل ہے۔ ان کی زبان بند نہیں کی جا سکتی۔ میرا خیال ہے کہ ہائی کورٹ میں اس ریمانڈ کو چیلنج ہونا چاہئیے۔ یہ کہنا ہے قانون دان محمد اظہر صدیق کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں یہی طریقہ مروج ہے کہ آرڈر وہی مصدقہ تصور ہوتا ہے جو دستخطوں کے ساتھ جاری ہوتا ہے۔ اگرچہ مختلف نکتہ نظر والے جج بنچ میں موجود ہیں مگر 90 دن میں الیکشن کروانے کے معاملے پہ تمام ججز یکسو نظر آ رہے ہیں۔

وکیل ثاقب بشیر نے کہا کہ آج کی سماعت میں عدلیہ کے ججوں میں تقسیم نظر آئی۔ علی ظفر کے دلائل کے دوران دو جج ایک طرف کے ریمارکس اور کمنٹس دیتے نظر آئے جس کے بعد چیف جسٹس نے مداخلت کی اور علی ظفر کو دلائل جاری کھنے کی ہدایت کی۔ سینیئر جج قاضی فائز عیسیٰ سے نہ اس اہم معاملے پر مشاورت ہوئی اور نہ انہیں بنچ میں شامل کیا گیا۔ امجد شعیب اس سے پہلے بہت زیادہ سخت باتیں کرتے رہے ہیں مگر تب شاید انہیں گرفتار کرنا کسی کی منشا نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ جمعرات اور جمعہ کی سماعت کا آرڈر پیر کو آتا ہے جو غیر معمولی بات ہے۔ اوپن کورٹ میں چیف جسٹس نے جو آرڈر لکھوایا تھا اور جو آرڈر آج جاری ہوا ہے دونوں میں فرق ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ کا یہ اعتراض براہ راست چیف جسٹس پر ہے۔

بیرسٹر اویس بابر نے کہا کہ پچھلے چھ سات دنوں میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی جانب سے مزاحمت نظر آئی ہے۔ پہلی بار دیکھنے میں آ رہا ہے کہ تمام ججز مختلف رائے پیش کر رہے ہیں، میرے نزدیک یہ اختلاف قابل ستائش ہے۔ اگر سپریم کورٹ احتیاط سے کام نہیں لیتی تو مجھے عدالتی تنازعہ پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے۔ فوج کوشش کر رہی ہے کہ کسی طرح آرڈر قائم کیا جائے اور امجد شعیب کی گرفتاری میں 'بگ باس' کا اپروول ضرور شامل ہو گا۔ امجد شعیب نے حدود کو پار کیا ہے۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔