سو موٹو کیس میں سنگین تقسیم کے بعد بنچ تحلیل اطہر من اللہ کا چیف جسٹس پر الزام | امجد شعیب گرفتار

سو موٹو کیس میں سنگین تقسیم کے بعد بنچ تحلیل اطہر من اللہ کا چیف جسٹس پر الزام | امجد شعیب گرفتار
آج کی سماعت میں عدلیہ کے ججوں میں تقسیم نظر آئی۔ علی ظفر کے دلائل کے دوران دو جج ایک طرف کے ریمارکس اور کمنٹس دیتے نظر آئے جس کے بعد چیف جسٹس نے مداخلت کی اور علی ظفر کو دلائل جاری کھنے کی ہدایت کی، ثاقب بشیر

جمعرات اور جمعہ کی سماعت کا آرڈر پیر کو آتا ہے جو غیر معمولی بات ہے۔ اوپن کورٹ میں چیف جسٹس نے جو آرڈر لکھوایا تھا اور جو آرڈر آج جاری ہوا ہے دونوں میں فرق ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ کا یہ اعتراض براہ راست چیف جسٹس پر ہے، ثاقب بشیر

پوری دنیا میں یہی طریقہ مروج ہے کہ آرڈر وہی مصدقہ تصور ہوتا ہے جو دستخطوں کے ساتھ جاری ہوتا ہے۔ اگرچہ مختلف نکتہ نظر والے جج بنچ میں موجود ہیں مگر 90 دن میں الیکشن کروانے کے معاملے پہ تمام ججز یکسو نظر آ رہے ہیں، اظہر صدیق

پچھلے چھ سات دنوں میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی جانب سے مزاحمت نظر آئی ہے۔ پہلی بار دیکھنے میں آ رہا ہے کہ تمام ججز مختلف رائے پیش کر رہے ہیں، میرے نزدیک یہ اختلاف قابل ستائش ہے، اویس بابر