اسمبلی 9 اگست کو تحلیل کردی جائے گی: رانا ثنا اللہ

اسمبلی 9 اگست کو تحلیل کردی جائے گی: رانا ثنا اللہ
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اسمبلی 9 اگست کی رات کو تحلیل کردی جائے گی۔ کوئی بھی سیاستدان نگران وزیراعظم ہوسکتا ہے. تاہم تمام جماعتیں متفق ہیں کہ نگران وزیراعظم سیاستدان ہوگا.

وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران کہا کہ انتخابات کو کسی سازش یا خفیہ مقصد کے تحت آگے بڑھانے کا کوئی امکان نہیں۔ کسی سازش کےتحت الیکشن ملتوی نہیں ہوں گے۔ مسلم لیگ ن نے نگران وزیر اعظم کیلئے اسحاق ڈار کا نام تجویز نہیں کیا۔

وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسحاق ڈارکا نام ن لیگ نے نہیں دیا۔ اسحاق ڈار ہو یا رضا ربانی، کسی بھی سیاستدان کا نام نگران وزیر اعظم کے عہدے کیلئے تجویز کیا جاسکتا ہے تاہم تمام جماعتیں متفق ہیں کہ نگران وزیراعظم سیاستدان ہوگا۔ اگر حالیہ مردم شماری کو نوٹیفائی کیا گیا تو مزید تنازعات پیدا ہوں گے۔ بلوچستان کےدوست کہہ رہےہیں ہماری آبادی کو صحیح نہیں گناجاتا۔ مردم شماری میں سب سےبڑا اعتراض کراچی کی آبادی کا تھا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب الیکشن پہلےہوجاتاتویہ عام انتخابات کوبےمعنی کردیتا،یہ لوگ کے پی میں نہیں۔صرف پنجاب میں الیکشن کراناچاہتےتھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب میں الیکشن کراکرملک کونقصان پہنچاناچاہتاتھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی سیاست میں فتنے،فساد کے طورپرنمودارہوا۔ چیئرمین پی ٹی آئی مخالفین کوختم کرناچاہتاتھا۔ کہتاتھامخالفین سےبات کرنےسےبہترہےمرجاؤں۔

انہوں نے کہا کہ ان کوگرفتارکرنےسےبہترہے کیسزمیں ان کاٹرائل ہو،اس نےملک کی سیاست کوتباہ کردیا۔سانحہ9مئی پرلوگوں کومعافی مانگنی چاہیے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔ان کاکیس فوجی عدالت میں چلےگا۔ ان پرآرمی ایکٹ کےعلاوہ کوئی دوسراجرم نہیں لگتا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نےجوجرم کیااس کی سزابھگتیں گےجن لوگوں نے 9مئی واقعات میں حصہ نہیں لیاوہ الیکشن لڑیں.پرویزخٹک الیکشن میں ہمارےاتحادی نہیں ہوں گے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی الیکشن سے ڈیڑھ ماہ قبل ہوگی۔ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان عدالت سے نااہل ہوں بلکہ انہیں عدالت سے سزا اور جیل ہوجائے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ریاست کی مدعیت میں عمران خان کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے جبکہ یہ مقدمہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت چلائے جانے پر غور جاری ہے۔

7 روز قبل اپنے ایک بیان میں وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ریاست کی مدعیت میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمہ خصوصی عدالت میں بھیجا جائے جبکہ عمران خان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے سائفر برآمد کرنا ہوگا۔