" انڈیا جان بوجھ کر بھی سری لنکا اور بنگلہ دیش سے ہار سکتا ہے"

ورلڈ  کپ کے میچز جاری ہیں، ایسے میں سیمی فائنلز میں پہنچنے کے لیے 4 ٹیموں کے انتخاب کا مرحلہ قریب ہے، تمام ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا رہی ہیں۔ زیادہ تر ٹیموں کے لیے اگر مگر کی صورتحال ہے جبکہ پاکستان نے اپنی امیدیں انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی شکست سے وابستہ کر رکھی ہیں جن کے بعد وہ سیمی فائنل میں پہنچ سکتے ہیں۔

معاملے پر پاکستان کے سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ بھارت پاکستان کو سیمی فائنل سے باہر رکھنے کے لیے بنگلہ دیش سے میچ ہار جائے، ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے۔

تاہم یہ بات بھی اہم ہے کہ بنگلا دیش کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے اپنے دونوں میچ جیتنے ہونگے اور انگلینڈ کی شکست کا انتظار کرنا ہوگا۔



پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالی جائے تو آسٹریلیا 12 پوائنٹس کے ساتھ پہلے، نیوزی لینڈ 11 کے دوسرے، بھارت 9 کے ساتھ تیسرے اور انگلینڈ 8 کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔ پاکستان کا اگلا میچ ہفتہ 29 جون کو لیڈز میں افغانستان اور آخری میچ 5 جولائی کو لارڈز میں بنگلہ دیش کیخلاف ہے۔ دونوں میچ جیت کر سرفراز الیون کے 11 پوائنٹس ہو سکتے ہیں۔

آسٹریلیا کے اگلے دو میچ پروٹیز اور کیویز کیساتھ ہیں۔ دونوں میچ ہار کے بھی سیمی فائنل کھیل سکتا ہے لیکن پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ ٹیم بننے کے لیے کوئی میچ ہارنا پسند نہیں کرے گا۔ نیوزی لینڈ کے 11 پوائنٹس ہیں اور اگلے راؤنڈ کیلئے پوزیشن بھی محفوظ ہے۔ اس کے آخری دو میچ انگلینڈ اور آسٹریلیا سے ہیں۔

بھارت کے 9 پوائنٹس ہیں لیکن اس نے ابھی صرف 5 میچ کھیلے ہیں۔ آج ویسٹ انڈیز کیساتھ مقابلہ ہے، باقی میچوں میں انگلینڈ، بنگلادیش اور سری لنکا کے خلاف مد مقابل ہونا ہے۔ وہ بھی سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ سیمی فائنل کی چوتھی ٹیم کون سی ہو گی؟ اس کے لیے پاکستان کا مقابلہ افغانستان اور بنگلا دیش سے ہے۔ بنگال ٹائیگر بھی دوڑ میں شامل ہے لیکن اگر پاکستان اگلے دونوں میچ جیت گیا جن میں سے ایک بنگلادیش کے خلاف ہے تو ٹائیگر کا آگے جانے کے امکانات ختم ہو جائیں گے۔