انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ انڈیا ، ساؤتھ افریقہ اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ گئی تاہم لیکن چوتھی سیمی فائنلسٹ ٹیم کا ابھی تک فیصلہ نہ ہو سکا۔
اگر پوائنٹس ٹیبل کی بات کریں تو اس وقت نیوزی لینڈ ، پاکستان اور افغانستان ایک ہی پوزیشن پر ہیں اور سیمی فائنل کی امید وار ہیں۔یعنی کہ تینوں نے اپنے آٹھ آٹھ میچ کھیل رکھے ہیں ا ور جس میں سے چار چار جیتے ہیں۔لیکن بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر نیوزی لینڈ چوتھے، پاکستان پانچویں اور افغانستان چھٹے نمبر پر ہے۔
اب اس صورت حال میں جب تین ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں جبکہ چوتھی پوزیشن کے لیے پاکستان، افغانستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلہ ہے۔ تینوں ٹیموں کا ایک ایک میچ باقی ہے۔ نیوزی لینڈ کا سری لنکا کے ساتھ ، پاکستان کا انگلینڈ کے ساتھ ، اور افغانستان کا ساؤتھ افریقہ کے ساتھ ۔ اگر تینوں ٹیمیں اپنا اپنا میچ جیت جاتی ہیں تو پھر تینوں میں سے نیٹ رن ریٹ جس ٹیم کا بہتر ہو گا، وہی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرے گی۔
اگر تو افغانستان نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا ہے تو پھر اب اسے آخری میچ صرف جیتنا نہیں بلکہ بڑے مارجن سے جیتنا ہوگا کیونکہ رن ریٹ میں وہ پاکستان سے بھی پیچھے ہے۔
اور اگر نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا ہے تو اسے جیت ضروری ہے کیونکہ ان کا نیٹ رن ریٹ پاکستان اور افغانستان سے بہتر ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ پاکستان کیسے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرسکتا ہے؟ دوسری ٹیموں کی ہار یا جیت سے پاکستان کو کیا فرق پڑے گا؟ اور حالیہ دنوں میں قدرت کی جانب سے لمحہ لمحہ بدلتے موسمی نظام سے پاکستان کو کیا فائدہ ہو گا؟
پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنے کا سارا دارومدار نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان میچ پر ہے۔ اگر تو نیوزی لینڈ کی ٹیم سری لنکا سے ہار گئی تو پھر قومی ٹیم کو صرف انگلینڈ کو شکست دینا ہوگی اور پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گا۔
اور اگر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ بارش کی نذر ہوا اور میچ واش آوٹ ہوتا ہے تو اس سے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملیں گے۔یوں بھی پاکستان کو انگلینڈ سے صرف جیت درکار ہو گی۔ اگر نیوزی لینڈ آخری میچ جیت جاتی ہے تو پاکستان کو آخری میچ انگلینڈ کے خلاف بڑے مارجن سے جیتنا ہوگا۔
مثال کے طور پر اگر نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو 50 رنز سے شکست دی تو پاکستان کو انگلینڈ کو 180 رنز سے شکست دینا ہوگی۔ اگر نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو ایک رن سے ہرایا تو پاکستان کو انگلینڈ کو 131 رنز سے ہرانا پڑے گا۔ یوں یہاں اگر قدرت کا نظام چلے تو میرے خیال میں پاکستان کے لیے زیادہ بہتر ہو گا۔ یا تو سری لنکا نیوزی لینڈ کو شکست دے دے یا پھر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ واش آوٹ ہو جائے اور پاکستان انگلینڈ سے جیت کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے میچ میں کیا ہوتا ہے۔
اس میں پاکستان کا ایک یہ فائدہ ہے کہ پاکستان کا میچ 11 نومبر کو ہے اور نیوزی لینڈ کا میچ 9 نومبر کو ۔ لہٰذا اس سے پاکستان کے پاس پورا پورا موقع ہو گا اور اعداد وشمار بھی ہوں گے جس کو پاکستان بہتر کر کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔
اگر تو پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرے گا تو پھر پاکستان اور انڈیا کا سیمی فائنل اسی سٹیڈیم یعنی کہ کولکتہ کرکٹ سٹیڈیم میں ہو گا۔
اور اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کرتا تو پھر انڈیا کا چوتھی پوزیشن والی ٹیم سے ممبئی میں سیمی فائنل ہوگا۔