یوں محسوس ہو رہا ہے جیسے ملک کے تمام اہم طبقات نے فیصلہ کر لیا ہے کہ موجودہ حکومت کو گھر جانا چاہیے۔ اس سلسلے میں آئے روز خبریں آرہی ہیں تاہم اب تاجروں نے کرونا کی وبا کے دوران حکومت کے خلاف انوکھا احتجاج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے سیکریٹری جنرل نعیم میر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سمارٹ لاک ڈاؤن ، محدود وقت اور محدود ایام نے پہلے ہی کاروبار برباد کردیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں ہو شربا اضافہ مہنگائی کا سبب بنے گا. مہنگائی نے پہلے ہی جینا اجیرن اور کاروبار تباہ کیا ہوا ہے۔
مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کرے گی۔ حکومت تاجروں کے ساتھ بدترین دشمنی پر اتر آئی ہے۔ تاجروں میں تاثر پختہ ھوچکا کہ اس حکومت کے ہوتے کاروبار نہیں چلے گا۔ اپوزیشن مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر کب نکلے گی کچھ پتہ نہیں اس لئے تاجر جولائی میں شاہراہ دستور پر مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے۔
نعیم میر نے وبا کے سیاق و سبا میں اس انوکھے احتجاج کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے تاجر اپنی گاڑیوں میں بیتھ کر اسلام آباد پہہنچیں گے۔تاجر اپنی تمام گاڑیوں کا رخ وزیراعظم ہاوس کی طرف کردیں گے۔
گاڑیوں کا رخ وزیراعظم ہاوس کی طرف کر کے ہر آدھے گھنٹے کے بعد ہارن بجائے جائیں گے. انہوں نے کہا ہے کہ تاجر برادری نے جولائی میں “ہارن بجاو،حکمران جگاؤ “ احتجاج کی تیاری کے لیے ملک گیر مشاورت شروع کردی۔
احتجاج کے لئے متفقہ تاریخ کا اعلان مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ہم اپنے احتجاج میں تمام اپوزیشن پارٹیوں کو بھی دعوت دیں گے