Get Alerts

سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا

سندھ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا
سندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں پاکستان پیپلزپارٹی نے واضح برتری کے ساتھ میدان مار لیا۔

تفصیلات کے مطابق پولنگ کا وقت صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہا تاہم کچھ حلقوں میں ووٹنگ کا عمل معطل ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت 7 بجے تک بڑھا دیا تھا۔

سندھ کے 14 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی، 5331 نشستوں پر 21298 امیدوار مدمقابل آئے جب کہ 946 نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں۔

سکھر، لاڑکانہ، شہید بے نظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے جن 14 اضلاع میں پولنگ ہوئی ان میں جیکب آباد، قمبر شہداد کوٹ، شکار پور، لاڑکانہ، کشمور، کندھ کوٹ، گھوٹکی، خیر پور، شکارپور، نوشہرو فیروز، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، میرپور خاص، عمر کوٹ اور تھر پارکر شامل ہیں۔

اب تک کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 14 ڈسٹرکٹ کونسلز کی نشستوں میں 7اضلاع میں پیپلزپارٹی واضح اکثریت کے ساتھ آگے ہے، پی پی مجموعی 2189 نشستوں کےساتھ پہلے نمبر پر جبکہ جمیعت علما اسلام 64 اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے 43 سیٹیں حاصل کیں جبکہ پی ٹی آئی 13 امیدوار کامیاب ہوئے۔

مسلم لیگ ن 3 اور آزاد امیدوار 37 نشستوں پر کامیاب ہوئے۔

دریں اثنا صوبے بھر میں مختلف پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرامی اور خلاف ورزیوں کی اطلاعات پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں بلاامتیاز قانونی کارروائی کی جائے۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ووٹ ڈال رہی ہیں، سندھ کے 14 اضلاع میں خواتین ووٹرز کی تعداد 51 لاکھ 57 ہزار سے زائد ہے، تھرپارکر میں خواتین کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچ گئی، ووٹ ڈالنے کے حوالے سے خواتین کا جوش و جذبہ قابل ستائش ہے ۔

اضلاع میں پہلے مرحلے کے انتخابات، ووٹرز کی کل تعداد 1 کروڑ 14 لاکھ ہے

سندھ کے 14 اضلاع میں ووٹرز کی کل تعداد 1 کروڑ 14 لاکھ 92 ہزار 680 ہے جن کے لیے 2 کروڑ 95 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے جبکہ 9290 ہزار پولنگ اسٹیشنز اور 29970 پولنگ بوتھ بنائے گئے۔

اعداد و شمار کے مطابق 887 یونین کونسلوں اور یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کی مشترکہ 887 نشستوں میں سے 135 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے اس طرح اب 752 نشستوں پر 3190 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔

ضلعی کونسلر کی 794 نشستوں میں سے 107 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب اور 687 نشستوں کے لیے 2604 امیدواروں میں انتخابی جنگ ہوئی۔ یونین کمیٹی اور یونین کونسل کے وارڈز کونسلرز کی 3548 نشستوں میں سے 622 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب جبکہ 2926 نشستوں کے لیے 9744 امیدواروں میں مقابلہ ہوا۔

ٹاؤن کمیٹیوں کے وارڈ کونسلرز کی 694 نشستوں میں سے 68 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوئے اور 626 پر 3325 امیدواروں میں مقابلہ ہوا، میونسپل کمیٹیوں کے وارڈز کونسلرز کی 354 نشستوں میں سے 14 پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے جبکہ 340 پر 2435 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل آئے.