سیشل کورٹ اسلام آباد نے عدت میں نکاح کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلیں مسترد کرتے ہوئے دونوں کی سزاؤں کو برقرار رکھا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ 25 جون کو محفوظ کیا تھا۔ اب عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت 2 جولائی کو ہو گی۔
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد کرنے کا 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ سزا معطلی کی دونوں اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں۔ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔ سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی۔ دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے، نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔
تفصلی فیصلے میں لکھا گیا کہ بشریٰ بی بی کا خاتون ہونا سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کا جواز نہیں، لہٰذا بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔
یاد رہے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے 25 نومبر 2023 کو شکایت دائر کی تھی۔ سینیئر سول جج قدرت اللہ نے 2 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا کا حکم سنایا تھا۔