پینسلوانیا میں سپراسٹور کے مالک نے بتایا کہ ایک خاتون نے باری باری پہلے تازہ غذاؤں، بیکری مصنوعات اور اس کے بعد گوشت پر کھانسا جس کے بعد کھانے کی بڑی مقدار کو تلف کیا گیا جس کی قیمت ہزاروں ڈالرہے اور پاکستانی روپوں میں اسکی قیمت پچاس لاکھ روپے ہے۔
اس خاتون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی کالونی میں بھی لوگوں کو پریشان کرتی رہتی ہیں۔ اسٹور کے مطابق خاتون نے مذاق میں جان بوجھ کر یہ عمل کیا لیکن انتظامیہ کے مطابق اس کے بعد ان کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ تمام مشکوک سامان کو پھینک دیا جائے۔
سپر اسٹور کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ خاتون کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوں گی لیکن یہ عمل حفاظت کے طور پر انجام دیا گیا ہے۔ اس سارے سامان کو پھینکنے کے لیے 15 ملازمین نے حصہ لیا ہے۔