وزیراعظم کی چینی باشندوں کی سکیورٹی فل پروف بنانے کی ہدایت

آرمی چیف نے کہا کہ قوم نے پچھلی دو دہائیوں سے ثابت قدمی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور پاکستان کے مخالفین کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ پاکستان کے دشمنوں نے ایک بار پھر ریاست اور پاکستانی عوام کی لچک اور حوصلے کو کم سمجھا ہے۔ ہم دہشت گردی سے اس وقت تک لڑیں گے جب تک پاکستان، اس کے عوام اور ان کے مہمانوں پر بری نظر ڈالنے والے ہر دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

وزیراعظم کی چینی باشندوں کی سکیورٹی فل پروف بنانے کی ہدایت

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں موجود تمام چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی کی ہدایت کر دی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بشام واقعے کے تناظر میں اعلیٰ سطح کا سکیورٹی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت سکیورٹی ایجنسیز کے سربراہان شریک ہوئے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام بھی شریک ہوئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سکیورٹی آڈٹ بھی کیا گیا۔

وزیرِ داخلہ نے اجلاس میں گزشتہ روز ہونے والے بشام واقعے پر بریفنگ دی۔ سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی جانب سے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو رپورٹ پیش کی گئی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چینی باشندوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

وزیرِ داخلہ اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

اجلاس میں سرحدوں کے پار دہشت گردوں کے لیے دستیاب پناہ گاہوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے علاقائی نقطۂ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے معصوم شہریوں پر ہونے والے گھناونے حملے کو زیر غور لایا گیا۔

وزیر اعظم نے حملے کے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی اور کہا کہ اس وحشیانہ فعل کے مرتکب افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار رشتے پر زور دیا پوری قوم چینی جانوں کے ضیاع پر غم زدہ ہے۔ وزیر اعظم نے ریاست کے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مکمل مشترکہ تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا دہشت گردی ایک بین الاقوامی خطرہ ہے جسے پاکستان کے دشمنوں نے پاکستان کی ترقی کو روکنے کے لیے آلہ کار بنایا ہے۔ پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کا مقصد خاص طور پر دونوں آہنی بھائیوں کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔

اجلاس کے شرکا نے ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ شرکا نے سرحدوں کے پار دہشت گردوں کے لیے دستیاب پناہ گاہوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

اجلاس کے دوران آرمی چیف نے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کے عزم کا اعادہ کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ قوم نے پچھلی دو دہائیوں سے ثابت قدمی سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی ہے اور پاکستان کے مخالفین کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ پاکستان کے دشمنوں نے ایک بار پھر ریاست اور پاکستانی عوام کی لچک اور حوصلے کو کم سمجھا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم دہشت گردی سے اس وقت تک لڑیں گے جب تک پاکستان، اس کے عوام اور ان کے مہمانوں پر بری نظر ڈالنے والے ہر دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔

ہم اس بات کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے کہ پاکستان کی خوشحالی میں کردار ادا کرنے والا ہر غیر ملکی شہری خصوصا چینی شہری پاکستان میں محفوظ اور محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری دم تک دہشت گردی کا مقابلہ اپنی پوری طاقت سے کریں گے۔