قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ نواز نے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مبینہ آڈیو اور ویڈیو ٹیپس پر پارلیمانی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان سے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کی ہے۔
مسلم لیگ نواز کے پارلیمانی رہنماء خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا، حکومت نے اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے چیئرمین نیب کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی اور یہ ایک قابل مذمت حرکت ہے۔
انہوں نے کہا، یہ ایک نہایت گھمبیر معاملہ ہو چکا ہے تاہم میں اپنی اور تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس ایوان میں اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کرتا ہوں تاکہ عوام کو اصل حقائق کے بارے میں باخبر کیا جا سکے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا، حکومت درحقیقت نیب کو بلیک میل کر رہی ہے تاہم وہ اپنے لوگوں کو بچانے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔
مسلم لیگ نواز کے پارلیمانی رہنماء نے مزید کہا، مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں نیب کے قانون کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا، میں موجودہ حکومت پر یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ یہ اقتدار ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا اور میں نے اسے تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔
انہوں نے نیب قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب قانون میں سے ایسی تمام شقیں خارج کی جائیں جنہیں مشرف دور میں سیاسی حریفوں کو انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے شامل کیا گیا تھا۔
خواجہ آصف نے ایک کالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے اس بیان کا حوالہ موجود ہے کہ نیب میں کچھ ایسے کیسز بھی چل رہے ہیں جن کے باعث موجودہ حکومت گر سکتی ہے، اور اسی بیان کے بعد حکومت چوکنا ہو گئی۔
انہوں نے کہا، چیئرمین نیب کے خلاف ایک منظم مہم چلائی جا رہی ہے۔ قومی اسمبلی کو اس معاملے پر تحقیقات کرنی چاہئیں تاکہ ہمارے اداروں کی عزت میں اضافہ ہو۔
خواجہ آصف نے بویا واقعہ کی تحقیقات کے لیے بھی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، اس دھرتی پر جس کا بھی خون بہے، وہ ہمارے لیے افسوس کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فاٹا کے عوام کی قربانیاں کسی طور پر نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔
خواجہ آصف نے خبردار کیا کہ ہم تاریخ کے ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں کہ اگر ہم نے اپنے ماضی کی غلطیوں کو درست نہ کیا تو قومی سلامتی کو سنجیدہ نوعیت کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا، اگر ہم نے بویا میں ہونے والے واقعے کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ایوان میں پیش ہو کر چیئرمین نیب کی ویڈیو اور بویا واقعہ پر بیان دینے کا مطالبہ بھی کیا۔