اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کرونا وائرس کی دوسری لہر بتدریج شروع ہوچکی ہے کیونکہ ہم ہر روز اپنے اعداد و شمار کو دیکھتے ہیں تو یہ چیز واضح ہو رہی ہے کہ ایک مرحلے پر آج سے چند دن قبل کیسز کی تعداد 400 یا 500 کے قریب تھی لیکن اس وقت یومیہ کیسز کی تعداد 700 اور 750 تک ہو چکی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق کرونا وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے پابندیوں کو سخت کرنا ناگزیر ہوتا جارہا ہے، کاروباری سرگرمیوں اور تقریبات کے اوقات کار میں کمی کے لیے مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلے ایک دو روز میں واضح سفارشات سامنے آجائیں گی، کل تمام صوبوں سے مشاورت کے بعد سفارشات سامنے لائیں گے۔
فیصل سلطان نے کہا کہ کرونا کے پھیلاؤ کو روکنےکیلئے جیسی احتیاط ضروری ہے وہ نہیں کی جارہی، پابندیوں میں سختی کرنا ناگزیر نظر آرہا ہے، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر اضافی سختی کی جائے گی۔
معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ مقامی سطح پرپابندیوں کی خلاف ورزی پرجرمانے بھی ہوں گے، پابندیاں اور سختیاں حکومت نہیں کرنا چاہتی لیکن اگر ہم ایس او پیز پر عمل اور احتیاط کریں گے تب ہی وباکی دوسری لہر کو ختم کرسکیں گے۔