ایف بی آئی کے خفیہ پاکستانی ایجنٹ کامران فریدی کو سات سال قیدکی سزا سنا دی گئی۔
دی نیوز میں مرتضیٰ علی شاہ کی شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نیو یارک کے جنوبی ضلع میں دائر کردہ عدالتی کاغذات کے مطابق (جوکہ اس نمائندے نے بھی دیکھے ہیں) امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے خفیہ مخبر56سالہ کامران فریدی جس نے اگست 2018میں کر ا چی کی کاروباری شخصیت جابر موتی والا کو لندن میں گرفتار کرنے کی سازش میں مدد فراہم کی تھی، اسے ایف بی آئی میں اپنے سابق ساتھیوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے پر ڈرامائی انداز میں جیل بھیج دیا گیا۔
کامران فریدی کو ایف بی آئی کے تین سابق ساتھیوں بشمول ایف بی آئی سپروائزر، ایف بی آئی جوائنٹ ٹیررازم ٹاسک فورس (جے ٹی ٹی ایف) کے افسر اور ان کے سابق ایف بی آئی ہینڈلر کو دھمکیاں دینے کے الزام میں جیل بھیجا گیا ہے، جو حال ہی میں ریٹائر ہوئے تھے۔
کامران فریدی کی سزا جابر موتی والا کی حوالگی کیس سے متعلق نہیں ہے لیکن فریدی اور موتی والا دونوں کے ساتھ جو ہوا وہ ایک دلچسپ کہانی ہے۔ کامران فریدی کراچی میں پیدا ہوا لیکن 1990 کی دہائی کے اوائل میں امریکہ ہجرت کر گیا، جہاں تنظیم کے چند خطرناک آپریشنز میں ایف بی آئی کے لئے کام کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد گرین کارڈ حاصل کیا۔ فریدی فلوریڈا میں اپنی امریکی بیوی کیلی کے ساتھ ایک دہائی سے زائد عرصے سے مقیم ہے اور 20 سال سے زائد عرصے تک خفیہ مخبر کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔