کرونا کیسز میں اضافہ، شہروں کے درمیان نقل و حرکت محدود کرنے کی تجویز

کرونا کیسز میں اضافہ، شہروں کے درمیان نقل و حرکت محدود کرنے کی تجویز
ملک میں کرونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے باعث وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے صوبائی حکومتوں کو تجویز دی ہے کہ ہفتے کے اختتام (ویک اینڈز) پر شہروں کے درمیان نقل و حرکت کو محدود کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ صوبائی حکومتیں تاجروں کو حکومتی ہدایات پر عمل کرنے اور مہلک کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنے کے حوالے سے آگاہی دیں۔

تفصیلات کے مطابق بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے صوبوں کو یہ تجاویز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں کووِڈ 19 کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران دیں۔ اجلاس میں تمام صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے فوکل پرسنز یا چیف سیکریٹریز اور اسلام آباد کے کمشنر ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ عوام کی صحت اور تحفظ کے لیے ہجوم سے بچنے کے لیے ہفتے کے اختتام پر شہروں کے درمیان نقل و حرکت محدود کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ہفتے کے اختتام پر عوام کی بڑی تعداد اپنے آبائی علاقوں کو جاتی ہے۔

وزیر داخلہ نے صوبوں سے تاجروں کو آگاہی دینے اور صرف ان کو دکانوں پر جانے کی اجازت دینے کا کہا جو سرجیکل ماسک پہننے، سماجی فاصلہ اختیار کرنے کی سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔

قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا کیوں کہ یہ فرنٹ لائن ہیروز ہیں، مزید یہ کہ ان سہولیات کو فراہم کرنے والوں کو ذاتی تحفظ کے سامان (پی پی ایز) کے درست استعمال کے حوالے سے تربیت دی جائے گی۔

ظفر مرزا کے مطابق پی پی ایز کا نامناسب استعمال طبی عملے میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

خیال رہے ملک بھر میں اب تک تقریباً 200 ڈاکٹرز کرونا وائرس سے متاثر جبکہ متعدد جاں بحق ہوچکے ہیں۔