'سابق ڈی جی آئی ایس پی آر کو اہم ٹاسک سونپ کر بھیجا گیا': جنرل عاصم سلیم باجوہ حکومتی ترجمانی نہیں کریں گے؟

'سابق ڈی جی آئی ایس پی آر کو اہم ٹاسک سونپ کر بھیجا گیا': جنرل عاصم سلیم باجوہ حکومتی ترجمانی نہیں کریں گے؟
جدید آئی ایس پی آر کے بانی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کی جب سے وزیر اعظم کے مشیر کے طور پر تعیناتی ہوئی ہے  ہر طرف بے چینی پائی جا رہی ہے اور سوال پوچھا جا رہا ہے کہ آیا کیا ضرورت آن پڑی تھی کہ ایک ریٹائرڈ تھری سٹار جنرل کو وزیر اعظم کا مشیر بنا دیا جاتا؟ معروف صحافی اور اینکر پرسن سلیم صافی نے تو باقاعدہ طور پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ اور شبلی فراز کو نئے عہدے ملنے پر تعزیت کی ہے کیونکہ ان کے مطابق ایک نا اہل حکومت کا دفاع مشکل ہوگا۔  لیکن اب واضح ہوگیا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کو کس مقصد کے لئے اس میدان میں اتارا گیا ہے۔

روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابلاغی حکمت عملیوں کے ماہر وزیر اعظم کےمعاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کا اہم ٹاسک مسئلہ کشمیر کو ہرفورم پر میڈیا کے ذریعے بھرپور طریقے سے اجاگر کرنا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق عاصم سلیم باجوہ نیو میڈیا، آن لائن میڈیا اور سوشل میڈیا ٹولز کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے اور کرانے کا فن بخوبی جانتے ہیں اور ماضی میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کو اپنے عروج تک پہنچایا اور یہ بات زبان زد عام ہے کہ یہ جنر ل عاصم باجوہ ہی تھے جنہوں نے ٹوئیٹر پر فوج کے تعلقات عامہ کو 3 ملین فالورز دیے۔

تاہم عجیب بات یہ ہے کہ اسی رپورٹ میں یہ بھی اشارہ دیا گیا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ کی زیر نگرانی حکومت مخالف بیانیئے کا توڑ بھی نکالا جائے گا۔ اس رپورٹ کے مطابق کہا جارہا ہے ان کی تقرری سے حکومتی سوشل میڈیا ٹیم مستحکم و متحرک ہوگی اور حکومت کے خلاف چلنے والی تمام مہموں کا بھرپور طریقے سے جواب دے گی۔

عاصم سلیم باجوہ کی معاون خصوصی کے عہدے پر تقرری کے ساتھ ہی وکی پیڈیا پر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کا اسٹیٹس اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے ،جس کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ ایک تھری اسٹار پاکستانی فوجی جنرل رہ چکے ہیں جو جنرل ہونے کے ساتھ ساتھ پاک فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹر میں بطور انسپکٹر جنرل آرمز بھی قومی و عسکری خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے برانڈ راحیل شریف کی تشکیل کرکے اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا عوامی سطح پر دیومالائی تاثر قائم کیا تھا۔ آپریشن ضرب عضب، 2014 کا دھرنا اور حکومت اور فوج کے درمیان تناو جیسے معاملات میں عاصم سلیم باجوہ نے جس انداز سے ایک بیانیہ تشکیل دیا اسے خالص پیشہ ورانہ زاویئے سے از حد سراہا گیا ہے۔

اب جبکہ پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے داعی ہیں، ایسے میں عاصم سلیم باجوہ انکی ٹیم میں شال ہو کر ان کوششوں کو کسی بار آوز نتائج کی طرف لے جانے کی کوشش کریں گے۔ اس تناظر میں اہم بات یہ ہے کہ سابق وزیر اطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فردوس عاشق اعوان کے دور میں ابلاغی سقم موجود تھے اور معاملات ٹھیک سے نہیں چل پا رہے تھے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ تبدیلی ہر طرح سے بہترین ہے۔