فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر زیر گردش جعلی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی ٹیلی وژن کے اینکر ارشد شریف کو نہ تو ہراساں کیا گیا اور نہ ہی ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے وضاحتی بیان میں ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں قومی ادارے اور اس کے افسران کیخلاف جس قسم کا پروپگینڈا کیا جا رہا ہے، وہ بے حد افسوسناک ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میڈیا اور عوام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر چلنے والے اس پراپگینڈے اور جعلی خبروں سے دور رہیں۔ قومی ادارہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ اس مہم جوئی میں ملوث لوگوں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرے۔
فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کے ترجمان نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ اس پراپگینڈے میں ملوث افراد کیخلاف سخت قانونی ایکشن لیا جائے گا۔
دوسری جانب اینکر ارشد شریف کو ہراساں کئے جانے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔
https://twitter.com/FIA_Agency/status/1519690519387213824?s=20&t=CBMLz3kGqC4evG7Y9nEW0w
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ارشد شریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ایشو ہے؟ جس پر وکیل فیصل چودھری نے عدالت کو بتایا کہ گذشتہ رات کچھ لوگ سادہ کپڑوں میں ارشد شریف کے گھر گئے، واقعے کے بعد ارشد شریف نے مجھے فون کیا اور پٹیشن فائل کرنے کا کہا۔ پٹیشنر کو شک ہے کہ ایف آئی اے انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لینا چاہتی ہے۔
فیصل چوہرھی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ارشد شریف، وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف ٹی ٹی سکینڈل پر کئی سٹوریز سامنے لا چکے ہیں جس پر موجودہ حکومت کے وزرا اے آر وائی نیوز کیخلاف دھمکی آمیز ٹویٹس بھی کرچکے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے دئیے گئے دلائل کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد اطہر من اللہ نے ڈی جی ایف آئی اے ،آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ وضاحت کریں کیوں صحافی ارشدشریف کو ہراساں کیا جا رہا ہے؟
چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ایف آئی اے ارشد شریف یا کس بھی صحافی کو ہراساں نہ کرے، عدالت نے کیس کیمزید سماعت کل صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کرتے ہوئے ایف آئی اے، آئی جی اسلام آباد کےمجازافسران کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔