یہ پورا قصہ اداکارہ فضہ علی نے واقعہ کی ویڈیو کے ساتھ اپنے instagram اکاؤنٹ پر بیان کیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ متذکرہ خاتون جو اسلام آباد کی نمبر پلیٹ والی ایک مرسڈیز کار میں بیٹھی تھی، خود کو کوئی ملکہ سمجھ رہی تھی جس کی بدتمیزی سے وہ دو سکیورٹی گارڈز بھی محفوظ نہیں رہے جو اسے گاڑی ہٹانے کا کہنے اس کے پاس گئے تھے۔
فضہ علی کے بقول وہ اسپتال سے اپنی 5 سالہ بچی کا چیک اپ کروا کے لوٹی تھی، جب پارکنگ لاٹ میں وہ اپنی کار نکالنے لگی تو اس نامعلوم خاتون کی غلط پارک شدہ کار اس کی گاڑی کے آگے لگی ہوئی تھی، پیچھے دیگر گاڑیوں والے ہارن پہ ہارن بجا رہے تھے اور وہ خود چیخ چیخ کر اس خاتون سے اپنی کار تھوڑا پیچھے کرنے کا کہہ رہی تھی ‘مگر یہ مغرور خاتون ٹس سے مس نہیں ہو رہی تھی، اس نے جب مجھ پر حملہ کیا، میرا فون چھین کر گرا دیا اور میرے ساتھ ہاتھا پائی کرنے لگی تو واقعہ کی باقی ویڈیو میری ملازمہ نے بنائی جب کہ میری معصوم بچی یہ سب دیکھ کر بری طرح سہم گئی جو ابھی تک سکتے کی حالت میں ہے‘۔
اداکارہ نے اپنے تحریری پیغام میں مزید کہا ’’اس نے مجھے گندی گالیاں دیں۔ مجھے bitch اور نہ جانے کیا کیا بولتی رہی۔ وہ مردوں کی طرح گالیاں بک رہی تھی‘‘۔ فضہ علی کا کہنا ہے کہ ’میں روزے سے تھی اور بار بار اسے کہہ رہی تھی کہ رمضان کا مہینہ ہے، میرا روزہ ہے مجھے نہ ستاؤ مگر وہ روزے سے نہ تھی اور چیوئنگ گم چبا رہی تھی۔ میں نے اسے مذاق میں یہ بھی کہا کہ میں کرونا کا ٹیسٹ کروا کے آ رہی ہوں، تمہاری گاڑی کو چھو کر تمہیں بھی وائرس لگا دوں گی مگر اس کا گھمنڈ کم ہونے میں ہی نہیں آ رہا تھا‘‘