'امریکا سے ڈیلنگ کے لیے عمران خان مشکل جبکہ شہباز شریف موافق رہے'، امریکی رکن کانگریس کا اعتراف

'امریکا سے ڈیلنگ کے لیے عمران خان مشکل جبکہ شہباز شریف موافق رہے'، امریکی رکن کانگریس کا اعتراف
امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمین نے اعتراف کیا کہ امریکا سے ڈیلنگ کے  لیے سابق وزیراعظم عمران خان سخت جبکہ موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف موافق رہے۔

امریکی ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کانگریس مین بریڈ شرمین نے کہا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکا حامی حکومت تعلقات کے لیے آسان ہوتی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ اس سے اتفاق کرے گا کہ امریکا کے لیے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی اہم ہے۔

رکن کانگریس بریڈ شرمین  نے کہا کہ شہباز شریف سے ڈیل کرنا آسان اور عمران خان سے مشکل ہے تاہم معاملہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا ہے۔ سپریم کورٹ نے پنجاب اور بعد ازاں دیگر صوبوں میں انتخابات کروانے کا حکم دیا ہے۔ میرے خیال میں سپریم کورٹ کا حکم حتمی اور ناقابل اپیل ہے۔ عدالت کا فنڈ جاری کرنے کا حکم صوبائی انتخابات کے لیے ضروری ہے۔

بریڈ شرمین کا مزید کہنا تھا کہ امریکا صرف جمہوریت اور قانون کی حکمرای کے ساتھ کھڑا ہے۔ امریکا انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اہم یہ ہے کہ پاکستان میں اکتوبر 2023 میں  انتخابات ہونے ہیں اور پاکستان کے لیے مقررہ وقت پر آئینہ اور شفاف انتخابات سے زیادہ اہم کچھ نہیں۔ انتخابات جیتنے والے کو ملک میں حکومت کرنے دینے سے اہم اور کچھ نہیں۔