اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے خط کا معاملہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے انکوائری کمیشن بنانے کے لئے نئی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے سابق صدر اور ایڈوکیٹ ہائیکورٹ خدا یار موہلا نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ چھ ججز کے خط پر تحقیقات کیلئے تین ججز پر مشتمل انکوائری کمیشن تشکیل دے۔
درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ کمیشن عدلیہ میں مداخلت کے ذمہ داروں کو تعین کرے۔
درخواست میں سپریم کورٹ سے مزید استدعا کی گئی ہے کہ انٹیلیجنس اداروں کے افسران کے اختیارات اور ذمہ داریوں کے تعین کیلئے قانون سازی کے احکامات دے جائیں۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں ایجنسیوں کے کردار کے تعین کیلئے قانون سازی کرتے وقت سپریم کورٹ کے فیض آباد دھرنا فیصلہ کو بھی مد نظر رکھنے کے احکامات جاری کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سویلین و عدالتی امور میں ایجنسیوں کے کردار سے متعلق واضح احکامات دیے جائیں اور ماورائے آئین و قانون کام کرنے والے افسران کو سزا دی جائے اور متاثرہ شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے معاوضے کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جاۓ۔
درخواست سپریم کورٹ کے وکیل جی ایم چوہدری کے زریعے دائر کی گئی جس میں وفاقی حکومت ،وزارت قانون اور وزارت داخلہ اور کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے۔