مظفرگڑھ کے علاقے مونڈکا کی رہائشی کلثوم مائی نے الزام عائد کیا کہ ان کی 15 سالہ نابینا بیٹی کو پڑوسی نے ریپ کا نشانہ بنایا تھا لیکن جب وہ مقدمہ درج کروانے کے لیے مونڈکا پولیس چوکی پہنچیں تو انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) غلام عباس نے دھکے دے کر باہر نکال دیا اور ان کی شکایت نہیں سنی تھی۔
بعدازاں متاثرہ لڑکی کی والدہ نے پولیس چوکی کے سامنے خود کو آگ لگانے کی دھمکی دی جس پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر ( ڈی پی او) مظفر گڑھ صادق علی ڈوگر کو آگاہ کیا گیا تھا۔
جس پر ڈی پی او مظفر گڑھ نے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) خان گڑھ کو فوری طور پر ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔
ڈی پی او کی ہدایت پر واقعے کی ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔