اسلام آباد پریس کلب میں دو بلوچ نوجوانوں کی بازیابی کے لیے تین روزہ کیمپ قائم کیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جبری گمشدہ آصف بلوچ اور رشید بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف ان کی بہن سائرہ بلوچ کی جانب سے تین روزہ احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا ہے۔ دھرنا دونوں بھائیوں کی جبری گمشدگی کو 5 سال مکمل ہونے پر دیا گیا ہے۔
بھائیوں کے بازیابی کیلئے ہم نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے تین روزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہے میں صحافی حضرات سے اپیل کرتی ہوں کہ ہماری آواز بنیں تاکہ ہمارے پیارے بازیاب ہو سکیں ۔@HamidMirPAK @AsadAToor @asmashirazi #ReleaseAsifAndRasheed pic.twitter.com/YfQ2geSCnl
— Saira Baloch (@sairabaluch_) August 29, 2023
لواحقین کا مطالبہ ہے کہ لاپتہ آصف بلوچ اور رشید بلوچ کو منظرِ عام پر لایا جائے۔ اگر انہوں نے کوئی جرم سرزد کیا ہے تو ان کا ٹرائل ملکی عدالتوں میں کیا جائے۔
خیال رہے کہ آصف بلوچ اور رشید بلوچ کو 31 اگست 2018 کو ضلع نوشکی سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا تھا۔ آصف اور رشید کا تعلق ضلع خضدار سے ہے۔ لواحقین کا الزام ہے کہ انہیں خفیہ اداروں کی طرف سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
آصف اور رشید بلوچ کے جبری گمشدگی کو 5 سال مکمل ہونے پر لواحقین کیجانب سے اسلام آباد میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ تین روزہ علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کی گئی ہے۔
— The Balochistan Post (@BalochistanPost) August 29, 2023
آصف اور رشید بلوچ کو 31 اگست 2018 کو نوشکی سے جبری لاپتہ کیا گیا۔#Khuzdar #Islamabad | #TBPNews pic.twitter.com/4948hs7pPo
احتجاجی دھرنا تین دن تک جاری رہے گی۔ لواحقین نے انسانی حقوق کے کارکنان، تنظیموں اور صحافیوں سے شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔