عمران خان  اگلے 2 تین سال تک جیل میں ہی نظر آتے ہیں: ارشاد بھٹی 

تجزیہ کار نے کہا کہ پی ٹی آئی آج بھی مقبول ترین جماعت ہے لیکن ان کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے لے کر آگے کے تمام معاملات بہت مشکل ہیں۔ دوسری جانب ایک ایسی جماعت کھڑی ہے جس کی ہر طرح سے سہولتکاری کی جارہی ہے لیکن وہ جماعت مقبول نہیں ہے۔

عمران خان  اگلے 2 تین سال تک جیل میں ہی نظر آتے ہیں: ارشاد بھٹی 

سینئر صحافی اور تجزیہ کارارشاد بھٹی نے کہا ہے کہ کوئی انہونی نہ ہو جائے یا کوئی معجزہ نہ ہو جائے تو عمران خان مجھے اگلے 2 تین سال تک جیل میں ہی نظر آتے ہیں۔ 

ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا ہے کہ مجھےنہیں لگتا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اتنی اکثریت کے ساتھ جیت جائے اور حکومت بنا لے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کیلئے یہی بہت ہے کہ وہ خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائے اور قومی اسمبلی میں پہلے تین نمبروں میں سے کسی پر آجائے لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ بلا چل جائے اور ووٹر نکل آئے اور یہ بھی ہو  سکتا ہے کہ ووٹر نہ بھی نکلے یہ دونوں صورتیں ہو سکتیں  ہیں۔

تجزیہ کار نے کہا کہ پی ٹی آئی آج بھی مقبول ترین جماعت ہے لیکن ان کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے لے کر آگے کے تمام معاملات بہت مشکل ہیں۔ دوسری جانب ایک ایسی جماعت کھڑی ہے جس کی ہر طرح سے سہولتکاری کی جارہی ہے لیکن وہ جماعت مقبول نہیں ہے۔

ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ میں شروع دن سے اس حق میں نہیں ہوں کہ جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھے کسی ایک شخص کو بھی رعایت نہیں ملنی چاہیے انہیں سزا ہونے چاہیے۔لیکن میں یہ کہنا چاہوں گا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پوری جماعت سانحہ 9 مئی میں ملوث نہیں تھی۔ پونے دو کروڑ ان کے ووٹر ہیں۔ وہ ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ جو عدالتوں سے بری ہو جاتا ہے اسے سیاست کرنے کا پورا حق ہے۔

سینئر اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے ارشاد بھٹی کی بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ صرف چند ایک لوگوں کو چھوڑ کر پی ٹی آئی کی تمام قیادت 9 مئی میں ملوث تھی۔ یہاں تک کہ ورکر لیول تک لوگوں کو ملوث کیا گیا۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملک بھر میں فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔اور یہ سانحہ اچانک نہیں ہوا بلکہ ایک سال سے زائد عرصے سے عوام میں فوج اور ریاستی اداروں کے بارے میں نفرت پھیلائی جارہی تھی۔ جیسا کہ ایک شعر بھی ہے کہ وقت کرتا ہے پرورش برسوں، حادثہ ایک دم نہیں ہوتا۔

عمران خان کے مقبولیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ عمران خان صرف سوشل میڈیا ایپس پر مقبول ہیں لیکن ووٹ پاکستان کی زمین پر حقیقی دنیا میں ہونے ہیں سوشل میڈیا پر نہیں۔ یہ تو نہیں کہا جاسکتا نہ کہ باقی کسی جماعت کوکوئی ووٹر ووٹ ڈالے گا ہی نہیں اور پورا پاکستان ہی پی ٹی آئی کو ووٹ ڈال دے گا۔