وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وہ سارے پاکستان کو چیلنج کرتے ہیں کہ کوئی بھی ان سے ٹی وی پر مباحثہ کر لے وہ ثابت کر سکتے ہیں کہ بھٹو سلیکٹڈ وزیر اعظم تھا۔
لاہور میں پریس کانفرس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان کے سارے سیاستدان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں، البتہ عمران خان الیکٹڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سارے پاکستان کو چیلنج کرتے ہیں کوئی بھی ان سے ٹی وی پر آ کر مباحثہ کر لے، ثابت کروں گا کہ بھٹو سلیکٹڈ تھا لیکن اس مباحثے پر ٹی وی چينل کے سارے اشتہارات کے پیسے میں خود لوں گا۔
مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کے علاج پر پنجاب حکومت سیاست نہیں کر رہی، نواز شریف نے وطن واپس نہیں آنا اور مریم نے باہر نہیں جانا، مریم چلی گئیں تو پورا ٹبر ہی باہر چلا جائے گا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی مارچ میں واپسی کی پیش گوئی کی تھی لیکن تاریخ آگے ہو سکتی ہے، کیوں کہ شہباز شریف مارچ میں آئے تو 14 دن قرنطینہ میں رہنا پڑ سکتا ہے، شہباز شریف 14 دن ٹینٹ میں نہیں گزار سکتے، یہ خاندان جیل کاٹنے کا بڑا بزدل ہے۔
بعدازاں شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے درخواست ہے کہ بغیر گارڈ کے پھاٹک ختم کریں کیونکہ بغیر گارڈ پھاٹک ختم کرنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ پانچ سال میں ریلوے نفع بخش ادارہ بن جائے گا۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شیخ رشید ناپسندیدہ شخصیت میں سے ایک ہیں، شیخ رشید کے آنے کے بعد ریلوے میں بہت سے حادثات ہوئے ہیں۔