پاکستان مسلم لیگ ن کے نومنتخب رکن اور سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جنرل (ر)باجوہ اور جنرل(ر) فیض بیٹھ کر ہم سے قانون سازی کرواتے تھے۔صدر مملکت نے دو بار آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ عارف علوی پر آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے.
سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی میں ملوث لوگوں کا حساب کتاب ہونا چاہیے۔ 9 مئی کو ریاست کو چیلنج کیا گیا۔ جسکے مرتکب لوگوں کو احتساب کے عمل میں لانا چاہیےورنہ یہ سلسلہ رکے گا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے دو بار آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔عارف علوی پر آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نیب کے ذریعے نواز شریف اور ان کے کارکنوں کے ساتھ بہت کچھ ہوا ۔ سیاسی استحکام کیلئے صرف سیاستدان نہیں باقی پلئیرز بھی ہیں۔سارے عناصر کو استحکام کیلئے اکٹھے ہو کر بیٹھنا چاہیے۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ اس دور میں قانون سازی کیلئے آئی ایس آئی کے میس میں جاتے تھے ۔ جنرل باجوہ اور جنرل فیض بیٹھ کر ہم سے قانون سازی کرواتے تھے۔ مجلس عاملہ اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق بھی قانون سازی کرواتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں قانون سازیاں فوج اور آئی ایس آئی کی مداخلت کے باعث ہوئی تھیں۔ اس ماحول میں اور کیا ہو سکتا تھا جو بگاڑ پیدا ہوا بھگت رہے ہیں۔