'امیر بالاج ٹیپو قتل کا منصوبہ 1 ماہ قبل بنا، ڈیل 5 کروڑ میں ہوئی'

سی آئی اے پولیس کے مطابق احسن شاہ نے مبینہ طور پر طیفی بٹ کو امیر بالاج کے شادی میں جانے کی اطلاع دی اور اسی نے بتایا گن مینوں کے پاس رائفلیں نہیں ہیں۔

'امیر بالاج ٹیپو قتل کا منصوبہ 1 ماہ قبل بنا، ڈیل 5 کروڑ میں ہوئی'

امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ امیر بالاج قتل کیس ملوث  دوست احسن شاہ نے بیان میں بتایا کہ امیر بالاج ٹیپو کے قتل کی پلاننگ ایک ماہ قبل کی تھی۔ قتل کروانے کے لیے  5 کروڑ کی ڈیل کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج قتل کیس میں اس کا دوست احسن شاہ ملوث نکلا۔ پولیس نے احسن سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

لاہور کی انویسٹی گیشن  ٹیم نے بتایا کہ احسن شاہ کو امیر بالاج کی ریکی دینے کے الزام میں گرفتار کیا گی۔ احسن شاہ قتل کے وقت پاکستان میں موجود نہیں تھا اس نے سعودی عرب سے ملزمان کو ریکی دی تھی۔

سی آئی اے پولیس نے بتایا کہ ملک سہیل نے احسن شاہ کی ملاقات طیفی بٹ سے کرائی تھی۔ بالاج کے دوست احسن شاہ کی طیفی بٹ سے 7سے 8 ملاقاتیں ہوچکی تھیں۔ وہ گاڑیاں بدل بدل کر طیفی بٹ سے ملتا تھا۔

سی آئی اے پولیس کے مطابق احسن شاہ نے مبینہ طور پر طیفی بٹ کو امیر بالاج کے شادی میں جانے کی اطلاع دی اور اسی نے بتایا گن مینوں کے پاس رائفلیں نہیں ہیں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ امیرا بالاج کے گرفتار دوست احسن شاہ نے بیان میں بتایا کہ امیر بالاج ٹیپو کے قتل کی پلاننگ ایک ماہ قبل کی تھی۔

ذرائع کے مطابق امیربالاج کو مبینہ طور پر قتل کروانے کی احسن شاہ نے 5 کروڑ کی ڈیل کی۔ احسن شاہ نے 5 کروڑ میں ریکی کرانے کی ڈیل کی مد 50 لاکھ ایڈوانس وصول کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ احسن شاہ، ملک سہیل کو بادامی باغ اور علی پٹھان کو مانسہرہ سے حراست میں لیا گیا جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے پولیس کی تحقیقاتی ٹیموں کے چھاپے جاری ہیں۔

واضح رہے کہ امیر بالاج ٹیپو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا، شادی کی تقریب کے دوران وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کردی جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت تین افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، مقتول امیر بالاج ٹیپوکے محافظوں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا۔

دوسری جانب امیر بالاج  ٹیپو کے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے 2 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی۔

امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کی تفتیش کے لیے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

جے آئی ٹی کے سربراہ آفتاب پھلروان اور ڈاکٹر مستنصر عطا ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اب تک امیر بالاج ٹیپو کے قریبی ساتھی سمیت 4 افراد گرفتار ہوچکے ہیں۔