آصف زرداری کا چوہدری شجاعت سے رابطہ، ملاقات کا امکان

آصف زرداری کا چوہدری شجاعت سے رابطہ، ملاقات کا امکان
سابق صدر آصف زرداری اور (ق) لیگ کے صدر چوہدری شجاعت کا رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کےمطابق چوہدری پرویز الٰہی کی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزدگی کے بعد آصف زرداری نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور رات گئے ایک قریبی شخص کو چوہدری برادران کے گھر بھیجا۔

ذرائع کےمطابق گزشتہ رات آصف زرداری کی طرف سے چوہدری برادران کو پیغام پہنچایا گیا جس کے بعد آصف زرداری اور چوہدری برادران کی جلد ملاقات کا امکان ہے۔

(ذرائع کا کہنا ہےکہ آصف زرداری کے قریبی شخص نے چوہدری برادران کو سابق صدر کا پیغام پہنچایا کہ انہیں یہ فیصلہ قبول نہیں ہے، (ق) لیگ اور پی پی میں فیصلہ ہوا تھا اور اپوزیشن نے (ق) لیگ کی تمام باتیں بھی مان لی تھیں۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری سے ملاقات کے بعد پرویز الٰہی نے اتحاد بننے پر مٹھائی بھی کھائی تھی لیکن (ق) لیگ کے فیصلے پر اب سابق صدر نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ آصف زرداری کے قریبی شخص نے چوہدری برادران کو پیغام دیا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ تبدیل کریں کیونکہ سابق صدر نہیں چاہتے ان کے آپس میں رابطے اور اتحاد ٹوٹے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ رات آصف زرداری کے پیغام کے بعد دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کا آج ملاقات کا امکان ہے جس میں (ق) لیگ پر فیصلے کی تبدیلی کے لیے بھرپور دباؤ ڈالا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری چوہدری برادارن کو پی ٹی آئی حکومت کی مدد نہ کرنے کا کہہ سکتے ہیں۔دد نہ کرنے کا کہہ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ خبریں ہیں پاکستان مسلم لیگ ق میں پھوٹ پڑگئی ہے، مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ نے عدم اعتماد تحریک میں وزیر اعظم عمران خان کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے بہت سا وقت ضائع کیا ہے، تحریک عدم اعتماد میں ان کے خلاف ووٹ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت میرے محسن ہیں مگر میرا ذاتی فیصلہ یہ ہے کہ وزیر اعظم کو ووٹ نہیں دوں گا۔

طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین سے گذارش کی تھی کہ وفاقی کابینہ سے مستعفی ہورہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت اور پرویز الہٰی میں کوئی فرق نہيں ا نکا ایک ہی فیصلہ ہوگا۔