پچھلے چند روز سے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے گیس کے پریشر میں کمی اور کہیں گیس کی مکمل عدم دستیابی کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ گیس کی اضافی لوڈشیڈنگ کے خلاف کوئٹہ کے قمبرانی روڈ پر مظاہرین نے احتجاجی دھرنا بھی دیا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام پر غم و غصے کا اظہار کیا تھا اور یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ اگر گیس کا پریشر ٹھیک نہ ہوا تو ہم احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
دریں اثنا وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے بھی سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے کوئٹہ کے باسیوں پر گیس سے جڑی مشکلات پیدا کرنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور معاملات حل نہ ہونے کی صورت میں وفاقی حکومت سے احتجاج کا اعلان بھی کیا ہے۔