'ججز کی شکایات پر بنا عدالتی کمیشن آزادانہ تحقیقات نہیں کر سکتا'

کسی بھی سیاسی جماعت کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے اس ایشو کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس معاملے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ان ججز صاحبان کے خط کو شکایت تصور کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ تاہم اس معاملے کے تکنیکی پہلوؤں سے آگے بڑھ کر اس کا کوئی حل نکالنا ہو گا۔

'ججز کی شکایات پر بنا عدالتی کمیشن آزادانہ تحقیقات نہیں کر سکتا'

6 ججز کا خط ہماری آئینی تاریخ کے اہم واقعات میں سے ایک ہے۔ عدلیہ کی جانب سے اس پر جامع اور مضبوط ردعمل آنا چاہیے۔ یہ الزامات حکومت کے خلاف ہیں اور اگر حکومت ہی ان کی تحقیق سے متعلق کمیشن بنائے گی تو آزادانہ تحقیقات نہیں ہو سکیں گی۔ اس ایشو پر سیاست کرنے کے بجائے پوری پارلیمان کو اس کے حق میں کھڑے ہونا چاہیے۔ یہ کہنا ہے سلمان اکرم راجہ کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں احمد حسن شاہ نے بتایا کسی بھی سیاسی جماعت کو اپنے ذاتی مفاد کے لیے اس ایشو کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس معاملے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ ان ججز صاحبان کے خط کو شکایت تصور کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ تاہم اس معاملے کے تکنیکی پہلوؤں سے آگے بڑھ کر اس کا کوئی حل نکالنا ہو گا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

صبیح الحسنین نے رپورٹ کیا وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پریس بریفنگ میں ایک اہم بات کی کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ یہ بہت بڑی بات ہے، اس سے تاثر گیا ہے کہ ایجنسیوں پر جو الزامات لگے ہیں ان کے سامنے چیف جسٹس سرنڈر کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے بنائے گئے کمیشن کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے تحقیقات کا آغاز کرنا چاہیے۔

حسن خان کے مطابق پی ٹی آئی اسلام آباد میں مظلوم بنی ہوئی ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں ان کا ظالم والا چہرہ سامنے آ رہا ہے۔ پی ٹی آئی وکلا کے کنٹرول میں ہے، وہاں سیاسی فیصلے لینے کے بجائے قانونی فیصلے لیے جا رہے ہیں۔ پوری خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کا ایک بھی رہنما ایسا نظر نہیں آتا جو سینیٹ الیکشن سے متعلق موجودہ ڈیڈلاک کو ختم کروا سکے۔

میزبان رضا رومی اور مبشر بخاری تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔