قطر ایئر ویز نے اس دورے کے بارے میں ٹویٹر پر نہایت دلچسپ تبصرہ کیا، قطر ایئرویز کا طیارہ خلیجی بحران اور قطر پر پابندیوں کے بعد پہلی مرتبہ جدہ ایئرپورٹ پر لینڈ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ جون 2017 میں سعودی عرب کی سربراہی میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر سمیت چند دیگر عرب ملکوں نے قطر سے سفارتی تعلقات مکمل طور پر ختم کر لیے تھے اور قطری شہریوں کے اپنے ملکوں میں داخل ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے قطر پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے علاوہ خطے میں عدم استحکام کے لیے بھی کوشاں ہے جس کے لیے اس نے ایران کے ساتھ تعلقات قائم کر رکھے ہیں تاہم قطر نے ان تمام الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ خلیجی ممالک قطر کی خارجہ سوچ میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب نے خطے کی صورت حال کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں قطر کو بھی شریک ہونے کی دعوت دی جس میں ایران اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
قطر کو حال ہی میں مبینہ طور پر حوثی قبائل کی جانب سے ہونے والے حملوں کے بعد یہ دعوت دی گئی ہے جن میں پراسرار حالات میں مشرق وسطیٰ کے ساحلی علاقوں پر کھڑے متعدد ٹینکرز کے علاوہ سعودی عرب کی تیل پائپ لائن پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا۔