چاچا کرکٹ عالمی کپ میں قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے لندن روانہ

صوفی عبدالجلیل المعروف چاچائے کرکٹ عالمی کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کے لیے لندن روانہ ہو گئے ہیں۔

سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر شہریوں کے علاوہ کھیلوں کا سامان برآمد کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی چاچا کرکٹ کو الوداع کہا۔

واضح رہے کہ چاچا کرکٹ اپنے مخصوص لباس اور ہر اہم کرکٹ میچ میں پاکستانی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے سٹیڈیم میں موجود ہونے کے باعث پاکستانی مداحوں کے علاوہ غیر ملکی شائقین کی توجہ کا مرکز بھی بن جاتے ہیں۔

ٹی وی کیمرا بھی کرکٹ میچ کے دوران چاچا کرکٹ کے خوشی اور مایوسی پر مبنی جذبات فلمانا نہیں بھولتا۔

چاچا کرکٹ کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بے لوث حوصلہ افزائی کرنے پر متعدد اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔



چاچا کرکٹ پہلی مرتبہ 1994 میں اس وقت عوامی توجہ کا مرکز ٹھہرے جب انہوں نے متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایک ٹورنامنٹ میں اپنے مخصوص لباس کے ساتھ قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کی اور صرف دو برس بعد ہی وہ کرکٹ کے مداحوں کے لیے ایک جانا پہچانا چہرہ بن چکے تھے۔

انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا، معدودے چند لوگ ہی اس حقیقت کے بارے میں آگاہ ہیں کہ میں 1996 تک متحدہ عرب امارات میں ایک پرکشش ملازمت کر رہا تھا۔

انہوں نے اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ سے رابطہ کیا اور قومی کرکٹ ٹیم کا سرکاری چیئر لیڈر بنائے جانے کی خواہش کا اظہار کیا، اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ سید ذوالفقار علی شاہ بخاری نے چاچا کرکٹ کو ملکی و غیر ملکی دوروں کے لیے سپانسر کرنے کی پیشکش بھی کی لیکن سیاسی تبدیلیوں کے باعث ان سے کیا گیا یہ وعدہ کبھی پورا نہیں ہوا۔

لیکن چاچا کرکٹ چوں کہ قومی سطح پر غیر معمولی مقبولیت حاصل کر چکے تھے جس کے باعث کھیلوں کا سامان بنانے اور ایکسپورٹرز نے چاچا کرکٹ کو ہر سطح پر تعاون فراہم کیا۔

چاچا کرکٹ فخر سے یہ کہتے ہیں کہ انہیں یو اے ای کی ملازمت چھوڑے جانے کا کوئی دُکھ نہیں ہے۔