پاکستان میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 4 ڈاکٹرز جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی نجی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر ثنا فاطمہ کرونا سے انتقال کرگئیں جن کی عمر 39 سال تھی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ثنا فاطمہ پیتھالوجسٹ تھیں اور کئی دنوں سے کرونا کے مرض میں مبتلا تھیں۔
گوجرانوالہ میں بھی سینیئر ڈاکٹر و ماہر نفسیات ڈاکٹر نعیم اختر بھی کرونا کے باعث انتقال کرگئے۔ خیبر پختونخوا میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر خانزادہ بھی انتقال کرگئے جبکہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں بی ایم سی ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر زبیر احمد جان کی بازی ہار گئے۔
فیصل آباد کے سرکاری ہسپتالوں کے 50 ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے 59 افراد بھی کرونا کے مریض بن گئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کئی ڈاکٹرز گھروں میں قرنطینہ ہیں جس سے اہلخانہ بھی متاثر ہوسکتے ہیں لہٰذا متاثرہ ڈاکٹروں کیلئے ہسپتال میں الگ قرنطینہ قائم کیا جائے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث متعدد ڈاکٹرز انتقال کرچکے ہیں جبکہ سیکڑوں کی تعداد میں ڈاکٹرز اور طبی عملہ متاثر ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں پھیلی وبا کرونا وائرس سے جہاں لاکھوں افراد متاثر و ہلاک ہوئے ہیں وہی اب یہ وبا پاکستان میں اپنے پنجے گاڑ رہی ہے اور اب تک یہاں 64 ہزار 745 متاثر جبکہ 1359 لوگ موت کا شکار ہوچکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آج ابھی تک ملک میں کرونا وبا کے 2056 مریض سامنے آئے ہیں جبکہ 76 اموات ہوئیں، تاہم 2 ہزار سے زائد لوگ صحتیاب بھی ہوگئے ہیں۔
پاکستان میں ابتدائی طور پر اس وائرس کا پھیلاؤ کافی حد تک کم تھا، تاہم جوں جوں وقت گزرتا گیا، اس وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی آتی رہی اور مئی کا مہینہ اب تک کے لیے سب سے تشویشناک ثابت رہا۔