Get Alerts

پشاور: حالات کی مار کا مقابلہ کرتے ایک سکول کی کہانی جو 130 لڑکیوں کی امیدوں کا محور ہے

پشاور: حالات کی مار کا مقابلہ کرتے ایک سکول کی کہانی جو 130 لڑکیوں کی امیدوں کا محور ہے






پشاور کے علاقے یو سی اچینی بالا ویلیج کونسل سانگو میں گورننمٹ پرائمری اسکول سانگو نمبر 2میں 1996 میں قائم ہوا۔ اسکول میں تعلیم و تربیت کا سلسلہ 2016 تک بخوبی چلتا رہا لیکن 2016 کی شدید بارشوں میں اسکول کی دیواریں شدید متاثر ہوئیں جس کی وجہ سے اساتذہ اور طلبا وہاں کلاسز لیتے ہوئے خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے۔

بالا آخر 2017 میں سیکیورٹی خدشات ( خستہ دیواروں کے باعث جانی نقصان کا اندیشہ) کے باعث  اسکول کو بند کر دیا گیا۔ اسکول کی بندش کے باعث غریب طالبات گھر میں بیٹھ گئیں اور تعلیم سے محروم ہو گئیں جبکہ امیر طالبات جو استطاعت رکھتی تھیں انہوں نے نجی اسکولز( التقویٰ اور حمزہ اسکول) میں داخلہ لے لیا اور اپنی تعلیم جاری رکھی۔

غریب بچوں کی تعلیم کا حرج ہوتا رہا۔ بعد ازاں مقامی افراد نے  سوشل اکائونٹیبیلٹی ایکشن پلان بنایا جس میں اسکول کی دیواروں کی از سر نو تعمیر کا مطالبہ کیا گیا ۔اس تناظر میں ایک عوامی درخواست تیار کی جو وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر ضیا اللہ خان بنگش کو 17 اکتوبر 2018 میں دی گئی جنہوں نے یقین دہانی کروائی کے یہ معاملہ حل کر دیا جائے گا۔ ضیا اللہ بنگش کی یقین دہانی کے بعد 23 جنوری 2019  کو جب معاملے پر یشرفت سے متعلق خبر لی گئی تو معلوم ہوا کہ رقم منظور کر دی گئی ہے اور مارچ 2019 میں 5 لاکھ 50 ہزار محکمہ تعملم پشاور کی جانب سے جاری کر دیے گئے جس کے بعد  جون 2019 میں ٹینڈر کے معاملات مکمل ہونے کے بعد دیواروں کی تعمیر نومبر 2019 میں مکمل ہوئی ۔




اس وقت اسکول میں 130 طلبا زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں جبکہ 2 اساتذہ اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔