معاشی ماہر شہباز رانا نے فنانس بل میں حکومتی دعوئوں کی قلعی کھولتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اب شہریوں عام سی بیکری پر بھی پنیر، مکھن، دہی اور دیگر چیزیں مہنگے داموں خریدنا پڑیں گی۔ حتیٰ کہ روٹی اور نان کے اوپر بھی 17 فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ''فیصلہ آپ کا'' میں میزبان عاصمہ شیرازی کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین اور چیئرمین ایف بی آر کا یہ ماننا ہے کہ میڈیسن کمپنیوں کو ادویات کی پیکنگ کیلئے میٹرل پر ٹیکس ریفنڈ ملتا ہے۔ حالانکہ پاکستان میں صرف ایکسپورٹر کو ہی یہ سہولت میسر ہے۔ مقامی سرمایہ کاروں کو ٹیکس ریفنڈ میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
https://twitter.com/asmashirazi/status/1476581454234718208?s=20
ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین صاحب کو حکومت میں ہونے کی وجہ سے کہنا پڑا کہ عوام پر صرف دو ارب کے ٹیکسز ڈالے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ منی بجٹ سے عام آدمی کی زندگی پر بہت فرق پڑے گا۔
شہباز رانا نے کہا کہ اگر ہزار سی سی کی گاڑیاں میاں منشا اور ملک ریاض جیسے امیر لوگ لیتے ہیں تو اس سے عام آدمی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بچوں کا دودھ تک مہنگا کر دیا گیا ہے۔ اچھی پراڈکٹ خریدنا بھی عوام کیلئے یہاں جرم بن چکا ہے۔