عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد

اعتراض میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کے تجویز اور تائید کنندہ این اے 122 سے نہیں ہیں۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں نا اہل ہیں۔ ان اعتراضات کے باعث سابق چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔

عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد کر ہو گئے۔

ریٹرننگ افسر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے این اے 122 سے سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نصیر نے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کیا تھا۔

اعتراض میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کے تجویز اور تائید کنندہ این اے 122 سے نہیں ہیں۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں نا اہل ہیں۔ ان اعتراضات کے باعث سابق چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔

واضح رہے عمران خان کے این اے 122 میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی پر مسلم لیگ ن کے امیدوار کی جانب سے اعتراض لگایا گیا جس پر ریٹرنگ افسر کی جانب سے فیصلہ محفوظ کیا گیا۔

اعتراض کنندہ نے ریٹرننگ افسر کے روبرو پیش ہوکر مؤقف اختیار کیا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت سے سزا ہو چکی ہے۔

دوسری جانب این اے 89 میانوالی سے بھی بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کےکاغذات نامزدگی پر خرم روکھڑی اور خلیل الرحمان نے اعتراضات کیے تھے۔

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ اور نااہل ہیں۔

آر او نےگزشتہ روزکاغذات نامزدگی سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس کے علاوہ بھی پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جا چکے ہیں۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے آبائی علاقے مردان سے ان کے کاغذات نامزدگی برائے این اے 23 بغیر کسی قانونی اور مناسب وجہ کے مسترد کر دیے گئے۔

علی محمد خان نے کہا کہ اس غیر قانونی اور غلط فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ الیکشن ٹریبونل میں اپیل کریں گے۔ اپنے رب سےامید ہے انصاف ملے گا۔

اس کے علاوہ اٹک کے حلقہ این اے 50 سے پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے تھے۔

مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 سے پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کے کاغذات نامزدگی بھی ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیے۔

اعظم خان سواتی نے این اے 15 مانسہرہ سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی کے مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 پر جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ ذلفی بخاری کے  این اے 50 اٹک کی سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

پنجاب کے حلقہ پی پی 90 سے عمران خان کے حقیقی کزن اور تحریک انصاف کے امیدوار عرفان خان کے کاغذات نامزدگی تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کے غیر حاصل ہونے کی بنیاد پر مسترد کیے گئے۔

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کے این اے 23 پر پی ٹی آٹی کے علی محمد خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے جبکہ مردان سے پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی طفیل انجم کے حلقہ پی کے 55 کیلیے جمع کرائے گئے کاغذات بھی مسترد کردیے گئے۔

پی پی 172 سابق وفاقی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

این اے 130 پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے۔ اسی طرح پی پی 172 سابق وفاقی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے۔

سابق وزیر محمد عاطف کے حلقہ پی کے 58 اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 22 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 121 سے مسرت جمشید اور ان کے شوہر جمشید اقبال چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے ۔ اسی طرح ڈسکہ کے حلقہ این اے 73 سابق سٹیٹ منسٹر ڈیفنس علی اسجد ملہی، سابق صوبائی وزیر باؤ رضوان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے دونوں پی ٹی آئی کے امیدوار تھے اور انہوں نے گرفتاری کے بعد میڈیا پر آکر سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

پی پی 59 سے  4 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے۔ جن میں پی ٹی آئی رہنما ناصر چیمہ،جمال ناصر چیمہ،عمران یوسف گجر کے شامل ہیں۔