Get Alerts

عمران خان کے لاہور سے کاغذات نامزدگی پراعتراض دائر

میاں نصیر نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں اور ان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہے ختم نہیں ہوئی۔ اس لیے عمران خان الیکشن لڑنے کے اہل نہیں لہٰذا ان کےکاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

عمران خان کے لاہور سے کاغذات نامزدگی پراعتراض دائر

مریم نواز، بلاول بھٹو زرداری کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراض دائر کردیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لاہور کے حلقہ این اے122 کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی پراعتراض دائر کردیا گیا۔

سابق وزیراعظم کے خلاف تحریری اعتراض دائر کرنے کے لیے انتخابی امیدوار اور سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں نصیر احمد ریٹرننگ افسر کے دفترپہنچے۔

میاں نصیر نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں اور ان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہے ختم نہیں ہوئی۔ اس لیے عمران خان الیکشن لڑنے کے اہل نہیں لہٰذا ان کےکاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔

اعتراض کنندہ میاں نصیر کے وکیل رمضان چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ عمران خان پر کسی قسم کا کوئی ذاتی وار نہیں کر رہے ۔ہم بالکل قانونی پہلووں پر اعتراض دائر کر رہے ہیں۔ عمران خان کے تائید کنندہ کا تعلق حلقہ سے نہیں ہے۔

ریٹرننگ افسر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کو سننے کے لیے 2 بجےکا وقت مقرر کیا تھا۔ ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کےکاغذات نامزدگی پر دائر اعتراضات کوسن کر فیصلہ کیا جائےگا۔ 

بعدازاں مقررہ وقت پر میاں نصیر کی جانب سے دائر اعتراضات پر سماعت کی گئی۔

وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان کی نااہلی کو ختم کروانے پر عدالت میں درخواست دائر ہے۔ اعتراض کنندہ نے کہا کہ عمران خان الیکشن لڑنے کے لیے اہل نہیں۔ عمران خان کے اثاثوں اور خاندانی ایشو پر بات نہیں کریں گے۔ ہم قانونی پہلووں پر اعتراض اٹھا رہے ہیں۔

وکلا تحریک انصاف نے کہا کہ جو شخص اعتراض دائر کرنے آیا ہے وہ حلقہ این اے 122 کا ووٹر نہیں ہے۔ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ یہ بتائیں کہ تائید کنندہ یا تجویز کنندہ حلقہ کا ووٹر ہے یا نہیں۔ وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ ہمیں تائید کنندہ کے ووٹر کی تصدیق کا وقت دیا جائے۔

تحریک انصاف کے وکلا نے ریٹرننگ افسر سے استدعا کی کہ کل تک کا وقت دے دیا جائے جس پر کیس کی مزید سماعت کل دوپہر ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی گئی۔