مسلم لیگ نواز کے رکن صوبائی اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی قائد نواز شریف آج حکم کریں، پنجاب اور وفاق میں حکومت تبدیل کر سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی محمد وارث کلو نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھی ان ہاؤس تبدیلی کے خواہاں ہیں، بس نواز شریف کی ہاں کا انتظار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی اجازت کے بغیر نہ شہباز شریف کچھ کر سکتے ہیں نہ ہی مسلم لیگ ن۔ وارث کلو نے دعویٰ کیا کہ ق لیگ غیر نہیں، وہ تو ہے ہی ہماری، اشارہ ملے گا تو پہلے پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی آ جائے گی پھر وفاق میں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی بھی ہمارے ہی ہیں، اس حکومت کا جانا ٹھہر گیا ہے۔
ن لیگی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے مرکز کی بجائے پنجاب حکومت کو ہدف بنا لیا ہے۔ پارٹی میں خیال پایا جاتا ہے کہ مرکز میں حکومت گرانا آسان لیکن بنانا مشکل ہو سکتا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم
پنجاب میں پی ٹی آئی کے 180 اراکین اسمبلی ہیں، ق لیگ کے 10 اور راہ حق پارٹی کی 1 نشست ملائیں تو تعداد 191 بنتی ہے۔ اتحادی ملا کر تحریک انصاف کو ن لیگ پر 17 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔
اپوزیشن کی بات کریں تو مسلم لیگ کے 166 رکن اسمبلی ہیں، پیپلزپارٹی کے 7 اور متحدہ اپوزیشن اتحاد کا 1 رکن ملا کر مجموعی تعداد 174 ہو جاتی ہے۔ 371 کے ایوان میں راولپنڈی کے حلقہ پی پی 10 سے منتخب چوہدری نثار نے حلف نہیں اٹھایا، ملتان سے پی پی 217 کی نشست بھی خالی پڑی ہے، یوں اس وقت ممبران کی تعداد 369 ہے۔
دوسری جانب سینئر صحافی شاہد مسعود نے انکشاف کیا ہے کہ مرکز میں مسائل کی صورت میں پیپلزپارٹی عمران خان کی حکومت کو گرنے نہیں دے گی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم جو ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق کی قیادت سے ملاقات نہیں کر رہے، اگر انہیں اتحادیوں میں سے کسی جماعت سے کوئی مسئلہ درپیش آیا تو پیپلز پارٹی قانون سازی اور دیگر امور پر پی ٹی آئی کا ساتھ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ سمجھ داری سے سیاست آصف علی زرداری کر رہے ہیں۔