وفاق سندھ کی خودمختاری پر حملہ آور ہے

وفاق سندھ کی خودمختاری پر حملہ آور ہے
اگرچہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کو خود مختاری مل چکی ہے مگر وفاق گذشتہ 5 سال سے سندھ کی خودمختاری پر حملہ آور ہے۔ جہاں نیب سمیت دیگر وفاقی ادارے من مانی کرنے میں آزاد ہیں، وفاقی حکومت کی آشیرباد سے سندھ میں آئی جی پولیس بھی وائسرائے کی طرح اپنی سلطنت چلا رہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ سمیت صوبائی کابینہ کے اصرار کے باوجود وفاق آئی جی پولیس کو تبدیل کرنے کیلئے تیار نہیں۔ بلکہ یہ کہا جائے تو بھی غلط نہیں ہو گا کہ سندھ میں منتخب حکومت کے باوجود وفاق گورنر، چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس کے ذریعے متوازی حکومت قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

بدھ کے روز وزیراعظم سے آئی جی پولیس سندھ نے وزیرعظم ہاؤس میں ملاقات کی جو خلاف معمول تھی۔ ویڈیو فوٹیج میں آئی جی پولیس کلیم امام جس طرح قہقہہ لگا رہے ہیں، یہ باڈی لینگوئج بہت کچھ بیان کر رہی ہے۔ کوئی کیسے بھول سکتا ہے کہ یہ وہی کلیم امام ہیں جو قصور میں پولیس کی طرف سے پیرنی کی صاحبزادیوں سے پوچھ گچھ اور مانیکا کو پروٹوکول نہ دینے کی وجہ سے سزا کے طور پر معطل ہو کر پنجاب بدر ہوٸے تھے۔

بعدازاں نوکری خطرے میں پڑنے کی وجہ سے پولیس اہلکاروں پر ٹوٹ پڑے تھے، پھر معاملہ عدالت عظمیٰ میں آیا تو نوبت بیلٹ اور پھول اتارنے کے ریمارکس تک جا پہنچی تھی۔

ان کی وزیراعظم سے ملاقات کی فوٹیج تو یہی بیان کر رہی ہے کہ جیسے انہوں نے سندھ حکومت کو تنگ کر کے کفاره ادا کیا ہے۔ یہاں یہ قصہ بیان کرنا بے سود نہ ہو گا کہ اسلام آباد پولیس کے آئی جی کو وزیراعظم کی اے ٹی ایم کی حکم عدولی پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ کیونکہ، آئی جی نے وفاقی وزیر کے حکم پر غریبوں کو جیل بھیجنے اور ان کے حلال جانوروں کو ضبط کرنے سے انکار کیا تھا۔

عمران خان کا دعویٰ تو ایک پاکستان کا تھا مگر عملی طور پر انہوں نے دو پاکستان بنا دیے ہیں۔ ایک پاکستان پنجاب اور خیبرپختونخوا پر مشتمل ہے جہاں وزرائے اعلیٰ سے پوچھے بغیر لمحوں میں آئی جی پولیس تبدیل ہوتے ہیں۔ دوسرا پاکستان سندھ ہے، جہاں وزیراعلیٰ کے خط و کتابت کے باوجود آئی جی پولیس تبدیل نہیں کیا جاتا۔ اور تو اور سندھ واحد صوبہ ہے جہاں کے آئی جی پولیس ذرائع کے نام پر سیاسی بیانیہ جاری کرتے ہیں۔ حکومت مخالف سیاستدانوں سے چھپ کر ملتے ہیں اور ان کی فرمائش پر خفیہ رپورٹس بنا کر میڈیا کو لیک کرتے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ وفاق کے ماتحت ادارے جب وفاق کی ایما پر صوبائی خودمختاری ماننے سے انکار کرنے لگیں تو شکایت کس سے کی جائے؟ وزیراعلیٰ سندھ کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ سندھ کے عوام کے سامنے بھی جوابدہ ہیں جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ صرف اور صرف کپتان کے سامنے جوابدہ ہیں۔

سندھ کے منتخب وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کا حق ہے کہ وفاق ان کی مرضی کا آئی جی پولیس فراہم کرے تاکہ وہ امن وامان کی صورتحال پر ان سے جواب طلبی کرے۔ مگر، جب وفاق کا گورنر، آئی جی پولیس کے ذریعے سندھ کے عوام کے مینڈیٹ کو پامال کرے تو یہ عمل صوبائی خودمختاری پر حملہ ہی کہا جا سکتا ہے۔

https://youtu.be/o6Gb-V7vQus