قومی اسمبلی کے رکن اور پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم) کے رہنما محسن داوڑ نے کہا کہ سب کو 'غدار' قرار دینے کے رجحان کو روکنا چاہیے کیونکہ یہ ملک کے لیے ایک 'خطرناک منصوبہ' ہوسکتا ہے۔
https://twitter.com/RahimDwr/status/1222903336715767808?s=20
جیل سے رہا ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں ایک دن کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ محسن داوڑ اور 28 دیگر افراد کو اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے۔
قومی اسمبلی میں پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ نے اپنے خطاب میں کہا 'جن لوگوں نے ملک میں سب کو غدار قرار دینے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے اسے روکنا ضروری ہے بصورت دیگر ایک وقت ایسا آئے گا جب چند سرکاری افسران کو چھوڑ کر پوری حکومت غدار قرار پائے گی۔
https://twitter.com/arshad_Geo/status/1222882113718030336?s=20
انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے دو روز بعد ہی منظور پشتین کو 27 جنوری کو گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ باچا خان، ولی خان، اسفندیار ولی خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے لوگوں پر بھی اسی طرح کے الزامات لگائے گئے تھے۔
محسن داوڑ نے کہا کہ 'ملک کے امور کون چلا رہا ہے؟ اور ہمیں غداروں کا لیبل لگایا جارہا ہے'۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ 'ان لوگوں کے خلاف الزامات کبھی بھی کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوسکتے اور غداری کے الزامات کے تحت سزا یافتہ واحد شخص جنرل پرویز مشرف ہیں'۔