اتحادی جماعتوں کا ساتھ چھوٹ جانے کے باوجود وزیراعظم عمران خان آج بھی پرامید ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میری حکومت بچ جائے گی، اس بات کا 80 فیصد چانس ہے۔
یہ بات انہوں نے سینئر صحافیوں کیساتھ ملاقات کے موقع پر کی۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان جرنلسٹس کو غیر ملکی دھمکی آمیز خط کے حوالے سے مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم یہ خط دکھایا نہیں گیا بلکہ صرف اس کے مندرجات سے انھیں آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ غیر ملکی خط دکھانے پر آئینی طور پر ممانعت ہے۔ خط میں عدم اعتماد اور میرا کئی بار ذکر کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر عمران خان وزیراعظم رہے تو آئندہ کے دن مشکل ہو جائیں گے۔
https://twitter.com/iihtishamm/status/1509149190122885130?s=20&t=4zLWdVa4fYQRB4SfQYaODA
وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں کو غیر ملکی خط کا متن بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو پاکستان کے مسائل کم ہونگے۔ ہم خوش نہیں لیکن اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔
عمران خان نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ان کیمرا سیشن میں خط سامنے رکھا جائے گا جبکہ دھمکی آمیز خط عسکری حکام سے شیئر کیا جا چکا ہے۔ خط میں میرے دورہ روس پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ خط میں خارجہ پالیسی اور مستقبل کے تعلقات جو جوڑ دیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ خط کس ملک کی جانب سے لکھا گیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خط میں براہ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے۔ دھمکی دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں ہمیشہ سے حکومتوں پر اثر انداز ہوتی آئی ہیں مگر وہ کسی کے سامنے نہیں جھکيں گے۔